برآمدی شعبوں کیلیے ترغیبی پیکیج آئندہ ماہ لایاجائیگاوفاقی وزیرتجارت

سال 2014 کے دوران یورپی ممالک میں 1.3 ارب ڈالر کی پاکستانی مصنوعات کی اضافی برآمدات ہوئیں، خرم دستگیر خان


Business Reporter September 24, 2015
وزیراعظم اگر ہمارے مشوروں پر صرف ایک سال عمل کریں تو نتائج اچھے اور ملکی برآمدات تین گنا بڑھ جائیں گی، ایس ایم منیر فوٹو: اے پی پی/فائل

MOSCOW: وفاقی وزیرتجارت خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف اکتوبرکے پہلے ہفتے میں ٹیکسٹائل سمیت دیگر برآمدی شعبوں کے لیے ترغیبی پیکیج کا اعلان کریں گے، ترغیبی پیکیج 4 نکات پرمشتمل ہوگی جن میں ویلیوایڈیشن سیکٹر میں پروڈکٹ ڈیولپمنٹ، برانڈنگ، مارکیٹ ایکسس اور کاروباری لاگت میں کمی شامل ہیں کو سپورٹ کیا جائے گا۔

یہ بات انہوں نے منگل کی شب ٹاؤل مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سالانہ عشایئے سے خطاب کے دوران کہی۔ وزیرتجارت نے اس تاثر کو غلط قراردیا کہ پاکستان نے جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے استفادہ نہیں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یورپین یونین کی سطح پر جی ایس پی پلس اسٹیٹس انتہائی کامیاب ثابت ہوا جس کی بدولت سال 2014 کے دوران یورپی ممالک میں 1.3 ارب ڈالر کی پاکستانی مصنوعات کی اضافی برآمدات ہوئیں۔

خرم دستگیر نے برآمدکنندگان پر زور دیا کہ وہ نوحہ کناں ہونے کے بجائے عزم وہمت کا مظاہرہ کریں، برآمدی شعبے نے تمامتر مسائل ومشکلات کے باوجود پاکستان کا سربلند کیا ہے جو لائق تحسین امر ہے۔ ٹی ڈی اے پی کے سربراہ ایس ایم منیر نے کہا کہ سیلزٹیکس ریفنڈ کی عدم ادائیگیوں ودیگر منفی عوامل کے سبب صنعتی شعبہ غیریقینی کیفیت سے دوچار ہے جس کے سبب فیکٹریاں بتدریج بند ہوتی جارہی ہیں، وزیراعظم اگر ہمارے مشوروں پر صرف ایک سال عمل کریں تو نتائج اچھے اور ملکی برآمدات تین گنا بڑھ جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ جوں جوں حالات بہتر ہورہے ہیں پاکستان میں کورین سرمایہ کار اپنی انویسٹمنٹس بڑھانے میں دلچسپی لے رہے ہیں اور جلد ہی ایک کورین ایئرلائن پاکستان سے اپنا آپریشن شروع کرنے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ طویل دورانیے کے اجلاس میں طے شدہ اقدامات کو نتیجہ خیز بنایا جائے ورنہ دیر ہوجائے گی۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں محمد ادریس نے کہا کہ پاکستان میں انڈسٹری چلانا مشکل ترین عمل بن گیا ہے اور مقامی صنعتیں انڈرکیپیسٹی ہوگئی ہیں یہی وجہ ہے کہ برآمدی آرڈرز کی ایک بڑی مقداربھارت، بنگلہ دیش چین اور ویتنام منتقل ہوگئے ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹاول مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین مہتاب الدین چاؤلہ نے کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ تمام وزارتوں کی بیوروکریسی، وزرا ایکسپورٹرز ایسوسی ایشنز کے نمائندوں پر مشتمل ایک طویل دورانیے کا بڑا اجلاس منعقد ہوا لیکن اس اجلاس کے نتائج تاحال صفر ہیںضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت انویسٹمنٹ فرینڈلی پالیسیاں متعارف کرائے، اربوں روپے مالیت سیلزٹیکس ، انکم ٹیکس وفیڈرل ایکسائز ریفنڈز، ڈیوٹی ڈرابیک، ڈی ایل ٹی ایل کی مد میں زیرالتوا ہیں جو برآمدکنندگان کے مالیاتی مصائب کا سبب بن رہے ہیں،حکومت برآمدات پر توجہ دیتی تو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا اور نہ ہی یوروبانڈز مہنگے داموں فروخت کرنے کی ضرورت ہوتی۔

مہتاب چاؤلہ نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو نوریفنڈ نوکلیم کے دائرہ کار میں لائے جبکہ یوٹیلٹیز میں اولین ترجیح برآمدی صنعتوں کو دینے کا اعلان کرے اوریوٹیلٹیز کا ٹیرف پڑوس حریف ممالک کے ٹیرف کے مساوی کیا جائے۔تقریب سے ٹی ایم اے کے نومنتخب سینٹرل چیئرمین فرخ مقبول نے کہا کہ جاری حالات میں برآمدکنندہ صنعتکار صرف اپنے کاروبار کو بچانے کی فکر میں ہیں، غیریقینی فضا کے باعث صنعتوں کی توسیع کا عمل رک گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔