پاکستان10سال میں25بڑی معیشتوں میں شامل ہوگااحسن اقبال
وژن2025 کے تحت ملک کو اگلے دس سالوں میں دنیا کی 25 بڑی معیشتوں میں شامل کرنا ہے، احسن اقبال
DAMASCUS:
وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے پاکستان جرمنی نالج کوریڈور کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے پاکستان جرمنی کی تعلیمی تجربات سے سیکھ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا وژن2025 گرینڈ قومی پلان کا پہلا مرحلہ ہے، وژن2025 کے تحت ملک کو اگلے دس سالوں میں دنیا کی 25 بڑی معیشتوں میں شامل کرنا ہے جب کہ گرینڈ قومی پلان کے تحت ملک کو 2047 تک دنیا کی دس بڑی معیشتوں میں شامل کرنے کا ایجنڈا ہے۔وژن2025 کے ذریعے نالج اکانومی اور شراکتی گروتھ کی مضبوط بنیاد رکھ دی گئی ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار پاکستان میں جرمنی کی سفیر اینا لیپل سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس میں انہوں نے وژن2025 کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے کہا وژن میں پچیس ایسے ایریاز کو ٹارگٹ کیا جائے گا جس کے ذریعے پاکستان کو معاشی طور پر توانا او ر ترقی یافتہ ملک بنایا جا سکے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات خاص کر نوجوانوں کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کے لیے اگلے دس سالوں میں سات سے آٹھ فیصد شرح نمو ضروری ہے جس کا حصول روایتی طریقوں سے نہیں ہو سکتا۔ اس کیلیے آئوٹ آف باکس حل ضروری ہیں۔انہوں نے کہ امید ہے اس سال قومی معیشت کی شرح نمو پانچ فیصد سے اوپر رہنے کی توقع ہے اور 2018 میں یہ سات فیصد سے اوپر ہو گی۔انہوں نے آج کا پاکستان ایک مختلف شکل میں موجود ہے۔
وہ ملک جو کئی برسوں تک دہشت گردوں کیلیے محفوظ پناہ گاہوں کے طور پر بین الاقوامی میڈیا میں شناخت رکھتا تھا اب دنیا میں 46 ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری کیلیے پہنچانا جا رہا ہے۔اب ضرورت ہے کہ بین الاقوامی طور پر پیدا ہونے والے ان مثبت رجحانات کو ملک کی ترقی کے لیے استعمال کیا جائے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے پاکستان جرمنی نالج کوریڈور کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے پاکستان جرمنی کی تعلیمی تجربات سے سیکھ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا وژن2025 گرینڈ قومی پلان کا پہلا مرحلہ ہے، وژن2025 کے تحت ملک کو اگلے دس سالوں میں دنیا کی 25 بڑی معیشتوں میں شامل کرنا ہے جب کہ گرینڈ قومی پلان کے تحت ملک کو 2047 تک دنیا کی دس بڑی معیشتوں میں شامل کرنے کا ایجنڈا ہے۔وژن2025 کے ذریعے نالج اکانومی اور شراکتی گروتھ کی مضبوط بنیاد رکھ دی گئی ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار پاکستان میں جرمنی کی سفیر اینا لیپل سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس میں انہوں نے وژن2025 کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے کہا وژن میں پچیس ایسے ایریاز کو ٹارگٹ کیا جائے گا جس کے ذریعے پاکستان کو معاشی طور پر توانا او ر ترقی یافتہ ملک بنایا جا سکے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات خاص کر نوجوانوں کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کے لیے اگلے دس سالوں میں سات سے آٹھ فیصد شرح نمو ضروری ہے جس کا حصول روایتی طریقوں سے نہیں ہو سکتا۔ اس کیلیے آئوٹ آف باکس حل ضروری ہیں۔انہوں نے کہ امید ہے اس سال قومی معیشت کی شرح نمو پانچ فیصد سے اوپر رہنے کی توقع ہے اور 2018 میں یہ سات فیصد سے اوپر ہو گی۔انہوں نے آج کا پاکستان ایک مختلف شکل میں موجود ہے۔
وہ ملک جو کئی برسوں تک دہشت گردوں کیلیے محفوظ پناہ گاہوں کے طور پر بین الاقوامی میڈیا میں شناخت رکھتا تھا اب دنیا میں 46 ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری کیلیے پہنچانا جا رہا ہے۔اب ضرورت ہے کہ بین الاقوامی طور پر پیدا ہونے والے ان مثبت رجحانات کو ملک کی ترقی کے لیے استعمال کیا جائے۔