شہبازشریف عارف علوی اور اختر مینگل سمیت 3 درجن ارکان کا ٹیکس آڈٹ ہوگا

کمپیوٹرائزڈقرعہ اندازی کے ذریعے مجموعی طور پر75ہزار 871 ٹیکس گزاروں کو سال 2014 کے آڈٹ کیلیے چنا گیا،نوٹس بھی جاری


Irshad Ansari September 24, 2015
وزیراعلیٰ پنجاب نے گزشتہ سال 36لاکھ،فروغ نسیم 78لاکھ ،بابراعوان 6لاکھ،سعیدغنی 75 ہزار،راناثنا نے ایک لاکھ99ہزارٹیکس دیا فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف،وفاقی وزیر کامران مائیکل،ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار ،تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف رحمن علوی،بلوچستان نیشنل پارٹی کے صدر اختر مینگل سمیت3 درجن سے زائد اراکین پارلیمنٹ کا آڈٹ کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔

ایف بی آرکی جانب سے خودکار سسٹم کے ذریعے آڈٹ کیلیے منتخب ہونیوالے ٹیکس دہندگان کو آڈٹ نوٹس جاری کردیے گئے ہیں،اس ضمن میں وزیرخزانہ اسحق ڈارکی زیر صدارت حال ہی میں ہونے والی کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے نئی آڈٹ پالیسی کے تحت مجموعی طور پر 75ہزار 871 ٹیکس گزاروں کو ٹیکس ایئر 2014 کے آڈٹ کیلیے منتخب کیا گیا ہے۔

کمپیوٹرائزڈ قرعہ میںآڈٹ کیلیے منتخب ہونیوالے 75ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان میں وزیراعلیٰ پنجاب سمیت وفاقی وزرا اور درجنوں اراکین پارلیمنٹ کے نام بھی شامل ہیں۔علاوہ ازیں متعدد اراکین پارلمینٹ کی کاروباری کمپنیوں و اداروں کے نام بھی آڈٹ کیلئے منتخب ہونیوالے ٹیکس دہندگان میں شامل ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹیکس ایئر 2014 میں این ٹی این نمبر 3100878-0کے تحت مجموعی طور پر36لاکھ44 ہزار تین روپے ٹیکس ادا کیا ہے لیکن انکم سپورٹ لیوی کی مد میں کوئی رقم جمع نہیں کروائی ۔

وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپننگ کامران مائیکل نے ٹیکس ایئر 2014 میں این ٹی این نمبر 1433780-7 کے تحت 69 ہزار65روپے، ڈاکٹر فاروق ستار نے این ٹی این نمبر 0534915-0کے تحت 70ہزار888 روپے، ڈاکٹر فروغ نسیم نے این ٹی این نمبر0782432-7 کے تحت 78لاکھ 68 ہزار112روپے، عارف علوی نے این ٹی این نمبر 0653316-7کے تحت ایک لاکھ 84ہزار303روپے، وزیر خزانہ سندھ سید مراد علی شاہ نے این ٹی این نمبر 2340719-7کے تحت 39 ہزار341 روپے، سینیٹر بابر اعوان نے این ٹی این نمبر 00280194 کے تحت6لاکھ28 ہزار130روپے،اختر مینگل نے این ٹی این نمبر 2828121-7کے تحت29 ہزار13 روپے،

پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے این ٹی این نمبر 0067315-3 کے تحت ایک لاکھ 99ہزار826 روپے، پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے این ٹی این نمبر 0828679-5 کے تحت 75 ہزار384روپے، سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے چیئرمین سردار فتح محمد محمد حسنی نے این ٹی این نمبر 0823102-8 کے تحت 3 لاکھ 22ہزار116روپے، فریال تالپور کے شوہر و ممبر قومی اسمبلی میر منور تالپور نے این ٹی این نمبر 3208325-4کے تحت 68ہزار333روپے، رجب علی خان بلوچ نے این ٹی این نمبر 1961606-6کے تحت 7 ہزار123روپے،ممبر قومی اسمبلی میاں محمد فاروق نے این ٹی این نمبر 0080599-8کے تحت18 ہزار864روپے، پاکستان ہندو کونسل کے چیئرمین واقلیتی رُکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے این ٹی این نمبر 0982451-7کے تحت 50 ہزار150روپے ٹیکس ادا کیا ۔

رُکن قومی اسمبلی میاں طارق محموداور ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی نے انکم ٹیکس گوشوارے صفر ٹیکس کے ساتھ جمع کروائے ۔آڈٹ کیلئے منتخب کئے جانیوالے دیگر ارکان میں سینیٹر غوث محمد نیازی، شبلی فراز ، رُکن قومی اسمبلی عائشہ نثار ،وسیم اختر،امانت اللہ شادی خیل،حاجی قلندر لودھی،خواجہ اظہار الحق، اویس قادر شاہ ،مس شاہینہ ،مس فائزہ احمد ملک،پنجاب سے رُکن صوبائی اسمبلی حاجی محمد الیاس انصاری،پنجاب سے رُکن صوبائی اسمبلی چوہدری اشرف علی انصاری شامل ہیں۔

واضح رہے کہ 14 ستمبر کو ہونیوالی کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے کارپوریٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار 954 ٹیکس دہندگان، نان کارپوریٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والے 65 ہزار 439 لوگوں کو انکم ٹیکس آڈٹ کیلیے منتخب کیا گیاتھا ۔ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ آڈٹ کیلیے منتخب ہونیوالے اراکین پارلیمنٹ سمیت دیگر ٹیکس دہندگان کو خودکار نظام کے تحت سسٹم جنریٹڈ آڈٹ نوٹس بھی جاری ہوچکے ہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔