اصغرخان کیس پیسے لینے والوں کو قانون کا سامناکرنا پڑیگا کائرہ

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ایف آئی اے میرٹ پر تفتیش کریگی، پی پی کسی کیخلاف نہیں

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ایف آئی اے میرٹ پر تفتیش کریگی، پی پی کسی کیخلاف نہیں۔ فوٹو: ای پی اے/فائل

وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ صدر کا عہدہ سیاسی ہوتا ہے۔

وہ پارلیمنٹ کا حصہ ہیں تو انھیں سیاست سے کیسے دور رکھا جا سکتا ہے تاہم صدرکاعمل غیر سیاسی ہوناچاہیے اور انھیں تمام جماعتوں کو غیر جانبدارانہ طریقے سے ہی ساتھ لے کر چلنا چاہیے، جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہو جاتا کالا باغ ڈیم نہیں بن سکتا۔

گورنر ہائوس میں ڈیسک ایڈیٹرز فورم اوردیگر میڈیانمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا اصغر خان کیس کے فیصلے سے پیپلزپارٹی کے موقف کی تائید ہوگئی کہ 1977کے بعد سے جتنے بھی انتخابات ہوئے پیپلزپارٹی کو ریاستی طاقت کے استعمال کے ذریعے روکاگیا اور اسے اس کے مینڈیٹ سے محروم کیا گیا۔ ایجنسیوں کی مدد سے مالی وسائل استعمال کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے خلاف سازشیں کی گئیں۔ قدرت نے اس مقدمے میں پیپلزپارٹی کو سرخرو کیا۔


انھوں نے کہا کسی بھی جرنیل کو ذاتی حیثیت میںکوئی تمغہ نہیں دیا گیا بلکہ ایسا ادارے کی خدمات کے پیش نظر ہوتا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ایف آئی اے میرٹ پر تفتیش کرے گی۔ پیپلزپارٹی کسی کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی تاہم جس نے جو کیا ہے اسے اس کا سامنا تو کرنا پڑے گا۔ اس سوال پر کہ صدر کو سیاسی ہونا چاہئے کہ نہیں قمر زمان کائرہ نے کہا صدر کا عہدہ ہی سیاسی ہے اور سیاست کوئی غلط چیز نہیں بلکہ عبادت ہے۔

آمریت نے ہمیشہ سیاست کو غلط قرار دینے کی کوشش کی۔ صدر کوئی جج یا جرنیل نہیں بلکہ ایک سیاسی شخصیت کا مالک ہوتا ہے اور اس منصب کا تقاضا ہی سیاست ہے۔ ایوان صدر کے دروازے سب جماعتوں کیلئے کھلے ہیں، ن لیگ بھی ملنا چاہے تو کوئی مضائقہ نہیں۔ پیپلز پارٹی کی کامیابیوں کے بارے میں ایک رپورٹ تیار ہے جو جلد میڈیا کو پیش کر دی جائے گی۔ کالا باغ ڈیم بن بھی جائے تو پنجاب کو اس کے پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں ملے گا۔ وزیرستان کے حوالے سے انہوں نے کہا ہر مسئلہ کا علاج آپریشن نہیں ہوتا۔ پیپلزپارٹی نے ماضی میں بھی صوفی محمد سے ڈائیلاگ کیے اور اب بھی امن کو یقینی بنانے کیلئے مذکرات کو پہلی ترجیح بنایا جائے گا۔

آئی این پی کے مطابق وفاقی وزیر نے کہا صدر نے سیاست کرنی ہے کچھ اور نہیں' ایوان صدر میں ہونیوالے تمام پارٹی اجلاسوں کے اخراجات آصف زرداری خود برداشت کرتے ہیں، (ن) لیگ بھی ایوان صدر میں کوئی اجلاس کرنا چاہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ اصغر خان کیس میں تحقیقات کیلئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنائی جا سکتی ہے' سپریم کورٹ کے فیصلے پر آئین اور قانون کے مطابق عمل ہو گا' آئی جے آئی میں جن سیاستدانوں نے پیسے لئے ان کے نام سامنے آ چکے ہیں۔

پیپلزپارٹی کا مینڈیٹ چرانے والوں کے چہرے قوم کے سامنے آ چکے ہیں' موجودہ حالات میں حکومت انتخابات ملتوی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی، انتخابات وقت پر ہوں گے۔ رقوم لینے والے سیاستدانوں کے خلاف کارروائی کرنے سے نیا پنڈورا باکس کھل جائے گا'کارروائی کی گئی تو سیاسی انتقام کا الزام لگے گا۔ اے پی پی کے مطابق سابق آرمی چیف کے خلاف کارروائی سے متعلق سوال کے جواب میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ان طاقتور احباب کے خلاف کارروائی کرنا اگر ایگزیکٹو کے ذمہ ڈال دیا گیا ہے تو سب سے پہلے یہ دیکھنا ہوگا کہ اسے کس حد تک تسلیم کیا جاتا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story