کسانوں کو بھی محنت کشوں کی طرح یونین سازی کا حق دیا جائے

پائلر کے تحت سیمینار،سردار احمد،لطیف مغل،اسد اﷲ بھٹو، فیروز خان و دیگر کا خطاب.

پائلر کے تحت سیمینار،سردار احمد،لطیف مغل،اسد اﷲ بھٹو، فیروز خان و دیگر کا خطاب. فوٹو: اے ایف پی

KARACHI:
سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے سندھ میں لینڈ ر یفامز کی حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کسانوں کو بھی محنت کشوں کی طرح یونین سازی کا حق دیا جائے۔


ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیبر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (پائلر) کی جانب سے منعقدہ سیمینار ''زمینی اصلاحات اور سوشل سیکیورٹی، سیاسی جماعتوں سے مشاورت'' سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مشاورتی اجلاس میں لطیف مغل، صوبائی وزیر سید سردار احمد، اسد اﷲ بھٹو، خیر محمد جونیجو، عبدالخالق جونیجو، ایوب قریشی، فیروز خان، مظفر عیسانی نے شرکت کی، اس موقع پر پائلر کے ڈاکٹر علی ارسلان نے بھی خطاب کیا جبکہ زینیہ شوکت نے زرعی اصلاحات پر شرکا کو بریفنگ دی، اس موقع پر لطیف مغل نے کہا کہ اسٹیٹ کی طرف سے عام آدمی کو سہولیات فراہم نہ ہونے کے باعث لوگوں میں مایوسی پیدا ہوتی ہے۔

کسانوں، گھروں میں کام کرنے والے ملامین کو سوشل سیکیورٹی فراہم کی جائے، مزید لینڈ ریفارمز کی ضرورت ہے، سردار احمد نے کہا کہ جب تک ہمیں کسانوں کی فلاح کے لیے مائنڈ سیٹ تبدیل نہیں کریں گے ،پاکستان مسلم لیگ ف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خیر محمد جونیجو نے کہا کہ ٹیننسی ایکٹ 1950 میں ترامیم کے لیے گزشتہ سندھ اسمبلی نے پارلیمانی کمیٹی بنائی تھی، نیشنل پارٹی کے ایوب شر نے کہا کہ سیاسی جماعتیں لینڈ ریفارمز کو بطور ہتھیار استعمال کرتی ہیں،جماعت اسلامی کے پروفیسر اسد اﷲ بھٹو نے کہا کہ ریونیو ریکارڈ کو کمپیوٹرائزد کیا جائے اور پانی کی چوری کی روک تھام کے لیے ہر نہر پر ٹیلی میٹر سسٹم لگایا جائے۔
Load Next Story