فیفا کرپشن تنازع جیک وارنر پر تا حیات پابندی عائد
اخلاقی کمیٹی نے سابق نائب صدرکیخلاف فیصلہ صادرکردیا،25 ستمبر سے اطلاق، کھیل کی تمام سرگرمیوں سے دوررہیں گے۔
جیک وارنر پرتاحیات پابندی عائدکردی گئی، ایتھکس کمیٹی نے آخرکارسابق فیفا نائب صدر اور چیف سیپ بلاٹر کے قریبی ساتھی کو فٹبال کی تمام سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق فیفا نائب صدراور چیف سیپ بلاٹر کے قریبی ساتھی جیک وارنر کے فٹبال سے متعلق تمام سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی ہے، اس کا اعلان فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا کی ایتھکس کمیٹی نے کیا، بیان میں کہا گیاکہ سابق کیریبیئن فیڈریشن صدر فیفا اور کونکاکاف میں مختلف اعلیٰ رینکنگ اور بااثر عہدوں پر فائز رہنے کے دوران مسلسل اور متعدد بارکئی غلط طرزعمل میں ملوث پائے گئے تھے۔
4 برس سے زائد عرصے سے فٹبال سے لاتعلقی اختیار کرنے والے72 سالہ وارنر پر پابندی کا آغاز فیصلے کے دن یعنی25 ستمبر سے ہوگا،اس میں نیشنل اور انٹرنیشنل لیول پر فٹبال کی تمام سرگرمیاں شامل ہیں، بیان میں مزید کہا گیاکہ ایک فٹبال آفیشل ہونے کے ناطے ان کا پیشکش، قبولیت، نامعلوم اور غیر قانونی ادائیگیوں کے ساتھ رقم بنانے والی دیگر اسکیمز میں اہم کردار تھا، قبل ازیں ایتھکس کمیٹی وارنر کیخلاف کیس لڑنے کے حق میں نہیں تھی کیونکہ وہ کافی عرصے سے فٹبال سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہے تھے۔
وائر فراڈ اور منی لانڈرنگ سے متعلق جاری فیفا کرپشن اسکینڈل کے 12 الزامات پر وارنر امریکی تحقیقات کے تحت اپنے وطن ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو سے حوالگی کے خلاف بھی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انھیں دسمبر میں اپنے ہی وطن میں ایک سماعت کا سامنا ہے۔ امریکی حکام نے 14 فیفا آفیشلز اور اسپورٹس مارکیٹنگ ایگزیکٹیوز پر2 دہائیوں کے دوران رشوت کی صورت میں150 ملین ڈالرز سے زائد رشوت اور کک بیکس کی وصولی کے الزامات عائد کیے اور جولائی میں وارنر کی حوالگی کیلیے کہا تھا، وہ رکن پارلیمنٹ ، فیفا کے نائب صدر،نارتھ اینڈ سینٹرل امریکن فیڈریشن (کونکاکاف) اور کیریبیئن فٹبال یونین کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔
دیگر معاملات کے ساتھ ان پر 2010 اور 2014 ورلڈ کپ ٹورنامنٹس کے ٹیلی ویژن حقوق کی خریداری پر فیفا صدر سیپ بلاٹر سے بڑی رقومات حاصل کرنے کا بھی الزام تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ بلاٹر نے مبینہ طور پر وارنر کے زیر اثر کیریبیئن فٹبال یونین کو اصل قیمت سے کم مالیت میں ورلڈ کپ ٹیلی ویژن حقوق فروخت کیے تھے۔
تفصیلات کے مطابق سابق فیفا نائب صدراور چیف سیپ بلاٹر کے قریبی ساتھی جیک وارنر کے فٹبال سے متعلق تمام سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی ہے، اس کا اعلان فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا کی ایتھکس کمیٹی نے کیا، بیان میں کہا گیاکہ سابق کیریبیئن فیڈریشن صدر فیفا اور کونکاکاف میں مختلف اعلیٰ رینکنگ اور بااثر عہدوں پر فائز رہنے کے دوران مسلسل اور متعدد بارکئی غلط طرزعمل میں ملوث پائے گئے تھے۔
4 برس سے زائد عرصے سے فٹبال سے لاتعلقی اختیار کرنے والے72 سالہ وارنر پر پابندی کا آغاز فیصلے کے دن یعنی25 ستمبر سے ہوگا،اس میں نیشنل اور انٹرنیشنل لیول پر فٹبال کی تمام سرگرمیاں شامل ہیں، بیان میں مزید کہا گیاکہ ایک فٹبال آفیشل ہونے کے ناطے ان کا پیشکش، قبولیت، نامعلوم اور غیر قانونی ادائیگیوں کے ساتھ رقم بنانے والی دیگر اسکیمز میں اہم کردار تھا، قبل ازیں ایتھکس کمیٹی وارنر کیخلاف کیس لڑنے کے حق میں نہیں تھی کیونکہ وہ کافی عرصے سے فٹبال سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہے تھے۔
وائر فراڈ اور منی لانڈرنگ سے متعلق جاری فیفا کرپشن اسکینڈل کے 12 الزامات پر وارنر امریکی تحقیقات کے تحت اپنے وطن ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو سے حوالگی کے خلاف بھی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انھیں دسمبر میں اپنے ہی وطن میں ایک سماعت کا سامنا ہے۔ امریکی حکام نے 14 فیفا آفیشلز اور اسپورٹس مارکیٹنگ ایگزیکٹیوز پر2 دہائیوں کے دوران رشوت کی صورت میں150 ملین ڈالرز سے زائد رشوت اور کک بیکس کی وصولی کے الزامات عائد کیے اور جولائی میں وارنر کی حوالگی کیلیے کہا تھا، وہ رکن پارلیمنٹ ، فیفا کے نائب صدر،نارتھ اینڈ سینٹرل امریکن فیڈریشن (کونکاکاف) اور کیریبیئن فٹبال یونین کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔
دیگر معاملات کے ساتھ ان پر 2010 اور 2014 ورلڈ کپ ٹورنامنٹس کے ٹیلی ویژن حقوق کی خریداری پر فیفا صدر سیپ بلاٹر سے بڑی رقومات حاصل کرنے کا بھی الزام تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ بلاٹر نے مبینہ طور پر وارنر کے زیر اثر کیریبیئن فٹبال یونین کو اصل قیمت سے کم مالیت میں ورلڈ کپ ٹیلی ویژن حقوق فروخت کیے تھے۔