لاہور چاچا پاکستانی 90 برس کی عمر میں انتقال کر گئے
چاچا پاکستانی کوفوجی حکومت پسند تھی جبکہ وہ جمہوریت کو زیادہ پسند نہیں کرتے تھے۔
چاچا پاکستانی جو کہ ہر روز لاہور میں واہگہ بارڈر پر پاکستانی پرچم کشائی کی تقریب دیکھنے پہنچتے تھے 90 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
چاچا پاکستانی کا اصل نام مہر دین تھا اور وہ 1922 میں پیدا ہوئے ، ان کے تمام بھائی ہندوستان کی تقسیم کے وقت پاکستان آگئے مگر وہ خود قیام پاکستان کے بعد یہاں آئے، ان کا پاکستان میں کوئی گھر نہیں تھا اس لئے وہ اپنے بھتیجوں کے ساتھ یہاں رہتے تھے، ان کے بھتیجے نے بتایا کہ ہماری پیدائش سے لے کر اب تک ہم نے انہیں باقائدگی سے واہگہ بارڈر جاتے دیکھا ہے۔
چاچا پاکستانی کوفوجی حکومت پسند تھی جبکہ وہ جمہوریت کو زیادہ پسند نہیں کرتے تھے، سابق صدر پرویز مشرف نے انہیں عمرہ ادا کرنے کے لئے بھی بھیجا تھا،
چاچا پاکستانی کے بھتیجے نے مزید بتایا کہ چاچا کا کوئی زریعہ معاش نہیں تھا اور وہ واہگہ بارڈر پر آنے والے لوگوں سے ملی رقم سے ہی اپنا گزر بسر کیا کرتے تھے۔
چاچا پاکستانی کو رینجرز اور واہگہ بارڈر پر آنے والے مختلف حکام کی جانب سے کئی ایوارڈز اور سرٹیفیکیٹس سے بھی نوازا گیا، چاچا پاکستانی کے گھر والوں کے مطابق وہ کچھ دنوں سے بخار میں مبتلا تھے اور ان کے گھر والوں کے پاس اسپتال میں علاج کرانے کے لئے پیسے بھی نہیں تھے۔
چاچا پاکستانی کو ان کی خواہش کے مطابق پاکستانی جھنڈے میں لپیٹ کر ان کے گاؤں چنداری میں تدفین کی گئی۔
چاچا پاکستانی کا اصل نام مہر دین تھا اور وہ 1922 میں پیدا ہوئے ، ان کے تمام بھائی ہندوستان کی تقسیم کے وقت پاکستان آگئے مگر وہ خود قیام پاکستان کے بعد یہاں آئے، ان کا پاکستان میں کوئی گھر نہیں تھا اس لئے وہ اپنے بھتیجوں کے ساتھ یہاں رہتے تھے، ان کے بھتیجے نے بتایا کہ ہماری پیدائش سے لے کر اب تک ہم نے انہیں باقائدگی سے واہگہ بارڈر جاتے دیکھا ہے۔
چاچا پاکستانی کوفوجی حکومت پسند تھی جبکہ وہ جمہوریت کو زیادہ پسند نہیں کرتے تھے، سابق صدر پرویز مشرف نے انہیں عمرہ ادا کرنے کے لئے بھی بھیجا تھا،
چاچا پاکستانی کے بھتیجے نے مزید بتایا کہ چاچا کا کوئی زریعہ معاش نہیں تھا اور وہ واہگہ بارڈر پر آنے والے لوگوں سے ملی رقم سے ہی اپنا گزر بسر کیا کرتے تھے۔
چاچا پاکستانی کو رینجرز اور واہگہ بارڈر پر آنے والے مختلف حکام کی جانب سے کئی ایوارڈز اور سرٹیفیکیٹس سے بھی نوازا گیا، چاچا پاکستانی کے گھر والوں کے مطابق وہ کچھ دنوں سے بخار میں مبتلا تھے اور ان کے گھر والوں کے پاس اسپتال میں علاج کرانے کے لئے پیسے بھی نہیں تھے۔
چاچا پاکستانی کو ان کی خواہش کے مطابق پاکستانی جھنڈے میں لپیٹ کر ان کے گاؤں چنداری میں تدفین کی گئی۔