ایکسپریس کے تعاون سے تھیلیسیمیا موبائل اسپتال کی ملتان آمد

اسپتال جنوبی پنجاب کے دوردراز علاقوں میں تھیلیسیمیا کے بچوں کو طبی امداد فراہم کرے گا

فوٹو : فائل

روزنامہ ایکسپریس کی کوششوں سے جنوبی پنجاب کے بچوں کیلیے پہلاتھیلیسیمیا موبائل اسپتال گزشتہ روزملتان پہنچ گیا۔

پاکستان بھرکے دیہی علاقوں کی طرح جنوبی پنجاب کے 12اضلاع میں بھی خون کی بیماریوں تھیلیسیمیا اور ہیمو فیلیا کا شکار بچوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے یہاں چونکہ دیہات میں وٹہ سٹہ اور کزن میرج کا بہت زیادہ رحجان ہے چنانچہ یہی بات ان بیماریوں کی بڑی وجہ بھی ہے، شعور نہ ہونے کی وجہ سے بے شمار پیدا ہونیوالے بچے 6ماہ سے ایک سال کی عمر تک پہنچتے ہی تھیلیسیمیا کا شکار ہو جاتے ہیں۔


اگر کزن میرج سے پہلے احتیاطی ٹیسٹ کرا لیا جائے تو طویل مشکلات اور پریشانیوں سے بچا جاسکتا ہے، پنجاب حکومت تھیلیسیمیا کے خاتمے کیلیے موثر کوششیں کررہی ہے جبکہ پرائیویٹ طور پر پہلے سے ہی اس حوالے سے نمایاں خدمات سرانجام دی جا رہی ہیں، ملک بھر میں خون کے امراض میں مبتلا بچوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر اب اس بات کی زیادہ ضرورت ہے کہ میڈیا بھی خون کی بیماریوں کے خاتمے کیلئے انسانی ہمدردی اور معاشرتی ذمہ داری کے حوالے سے اپنا بھرپورکردار ادا کرے۔

روزنامہ ایکسپریس نے اس کار خیر کا آغاز کررکھا ہے، جنوبی پنجاب کے تھیلیسیمیا سے متاثرہ گھرانوں کو دوردراز علاقوں سے تقریباً 15دن بعد لازمی ملتان آنا پڑتا ہے ان میں بعض والدین کے پاس آنے جانے کا کرایہ تک نہیں ہوتا، ایکسپریس میڈیا گروپ نے جنوبی پنجاب میں مختلف تقریبات کے ذریعے ان بیماریوں کے خلاف شعور اجاگر کیا اور تھیلیسیمیا موبائل اسپتال کے قیام کی ضرورت پر ہمیشہ زور دیا۔
Load Next Story