بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے سابق سربراہ نے نواز شریف کے 4 نکاتی فارمولے کی تائید کردی
وزیراعظم نواز شریف کی تقریرحقیقت پسندانہ ہے، علی گیلانی
بھارتی خفیہ ایجنسی ''را'' کے سابق ڈائریکٹر امرجیت سنگھ دلت نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے وزیراعظم نواز شریف کا 4 نکاتی فارمولہ اچھا ہے لیکن میں اس پوزیشن میں نہیں کہ کسی کو اپنی رائے دے سکوں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام جی فارغریدہ میں میزبان غریدہ فاروقی سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ نوازشریف نے اچھی باتیں کی ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ باتیں اقوام متحدہ کی بجائے آپس میں مل بیٹھ کر کرنی چاہئیں تھیں، دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کو ہاتھ ہلانے نہیں ملانے چاہئیں، سیز فائر جاری رہنا چاہیے اس کیلیے سرحد پر یواین آبزرورکی ضرورت نہیں،کنٹرول لائن پر فائرنگ دونوں اطراف سے ہوتی ہے، سیزفائر ہونااچھی بات ہے۔ اس سے قبل مشرف کا چارنکاتی فارمولہ بھی اچھا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام جی فارغریدہ میں میزبان غریدہ فاروقی سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ نوازشریف نے اچھی باتیں کی ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ باتیں اقوام متحدہ کی بجائے آپس میں مل بیٹھ کر کرنی چاہئیں تھیں، دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کو ہاتھ ہلانے نہیں ملانے چاہئیں، سیز فائر جاری رہنا چاہیے اس کیلیے سرحد پر یواین آبزرورکی ضرورت نہیں،کنٹرول لائن پر فائرنگ دونوں اطراف سے ہوتی ہے، سیزفائر ہونااچھی بات ہے۔
مسائل کو حل ہونا چاہیے، پاکستان کے آرمی چیف نے کہا کہ کشمیر برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے توایسی باتوں سے امن نہیں ہو گا، اگر ہاتھ ملانے ہیں تو دونوں اطراف سے سمجھداری کی باتیں ہونی چاہئیں ، سینئر حریت رہنما سیدعلی گیلانی نے کہا ہے کہ بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ کشمیر کے لوگوں کو حق خودارادیت ملنا چاہیے اگر کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہوا تو خطے میں بہت تباہی پھیلے گی جہاں بھی کوئی جھگڑا ہو وہاں کے عوام کی مرضی کے مطابق اس جھگڑے کو ختم کرانااقوام متحدہ کی ذمے داری ہے ، نوازشریف کی تقریر بروقت اورحقیقت پسندانہ ہے۔
اس پر جموںوکشمیر کے عوام نوازشریف اورفوجی قیادت کے احسان مند ہیں ، ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیںکہ پاکستان کے تمام سفارتخانوں کو متحرک اورفعال بنایا جائے ہمیں یہاں پر گھروں میں نظربند رکھا جاتا ہے ہم دنیا کو بھارتی مظالم کے بارے میں نہیں بتا پا رہے لہذا پاکستان کی ذمے داری ہے کہ وہ بھارت کی طرف سے کمشیر میں ہونیوالی بربریت سے دنیاکو آگاہ کرے، بھارت طاقت کے نشے میں مبتلا ہے اس کی وجہ سے وہ امن فارمولوں کو مستردکررہا ہے، جموں وکشمیر سے فوجوں کا انخلا ہی حل نہیں، لوگوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوںکے مطابق اپنی رائے کے اظہارکا حق ملنا چاہیے ، بھارت کا ردعمل ہمیشہ کشمیر کے بارے میں غیر حقیقت پسندانہ رہا ہے جو حقائق کے خلاف ہے ۔
پی ٹی آئی کے رہنما نعیم الحق نے کہا کہ 2012 میں عمران خان کے جس انٹرویو کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اس میں واضح طورپر عمران خان نے کہا کہ کشمیر ہیومین رائٹس کامسئلہ ہے اورہیومین رائٹس میں آزادی بھی شامل ہوتی ہے، سینئر تجزیہ کارمعید یوسف نے کہا کہ اگر قندوزجیسے واقعات ہوتے ہیں یا افغان حکومت کمزورہوتی نظر آتی ہے تو پھر مذاکرات نہیں ہوں گے، طالبان نے قندوز کو آسانی سے حاصل کر کے یہ پیغام دیا ہے کہ اگر طالبان چاہیں تو وہ دوبارہ قبضہ کرسکتے ہیں ۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام جی فارغریدہ میں میزبان غریدہ فاروقی سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ نوازشریف نے اچھی باتیں کی ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ باتیں اقوام متحدہ کی بجائے آپس میں مل بیٹھ کر کرنی چاہئیں تھیں، دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کو ہاتھ ہلانے نہیں ملانے چاہئیں، سیز فائر جاری رہنا چاہیے اس کیلیے سرحد پر یواین آبزرورکی ضرورت نہیں،کنٹرول لائن پر فائرنگ دونوں اطراف سے ہوتی ہے، سیزفائر ہونااچھی بات ہے۔ اس سے قبل مشرف کا چارنکاتی فارمولہ بھی اچھا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام جی فارغریدہ میں میزبان غریدہ فاروقی سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ نوازشریف نے اچھی باتیں کی ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ باتیں اقوام متحدہ کی بجائے آپس میں مل بیٹھ کر کرنی چاہئیں تھیں، دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کو ہاتھ ہلانے نہیں ملانے چاہئیں، سیز فائر جاری رہنا چاہیے اس کیلیے سرحد پر یواین آبزرورکی ضرورت نہیں،کنٹرول لائن پر فائرنگ دونوں اطراف سے ہوتی ہے، سیزفائر ہونااچھی بات ہے۔
مسائل کو حل ہونا چاہیے، پاکستان کے آرمی چیف نے کہا کہ کشمیر برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے توایسی باتوں سے امن نہیں ہو گا، اگر ہاتھ ملانے ہیں تو دونوں اطراف سے سمجھداری کی باتیں ہونی چاہئیں ، سینئر حریت رہنما سیدعلی گیلانی نے کہا ہے کہ بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ کشمیر کے لوگوں کو حق خودارادیت ملنا چاہیے اگر کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہوا تو خطے میں بہت تباہی پھیلے گی جہاں بھی کوئی جھگڑا ہو وہاں کے عوام کی مرضی کے مطابق اس جھگڑے کو ختم کرانااقوام متحدہ کی ذمے داری ہے ، نوازشریف کی تقریر بروقت اورحقیقت پسندانہ ہے۔
اس پر جموںوکشمیر کے عوام نوازشریف اورفوجی قیادت کے احسان مند ہیں ، ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیںکہ پاکستان کے تمام سفارتخانوں کو متحرک اورفعال بنایا جائے ہمیں یہاں پر گھروں میں نظربند رکھا جاتا ہے ہم دنیا کو بھارتی مظالم کے بارے میں نہیں بتا پا رہے لہذا پاکستان کی ذمے داری ہے کہ وہ بھارت کی طرف سے کمشیر میں ہونیوالی بربریت سے دنیاکو آگاہ کرے، بھارت طاقت کے نشے میں مبتلا ہے اس کی وجہ سے وہ امن فارمولوں کو مستردکررہا ہے، جموں وکشمیر سے فوجوں کا انخلا ہی حل نہیں، لوگوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوںکے مطابق اپنی رائے کے اظہارکا حق ملنا چاہیے ، بھارت کا ردعمل ہمیشہ کشمیر کے بارے میں غیر حقیقت پسندانہ رہا ہے جو حقائق کے خلاف ہے ۔
پی ٹی آئی کے رہنما نعیم الحق نے کہا کہ 2012 میں عمران خان کے جس انٹرویو کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اس میں واضح طورپر عمران خان نے کہا کہ کشمیر ہیومین رائٹس کامسئلہ ہے اورہیومین رائٹس میں آزادی بھی شامل ہوتی ہے، سینئر تجزیہ کارمعید یوسف نے کہا کہ اگر قندوزجیسے واقعات ہوتے ہیں یا افغان حکومت کمزورہوتی نظر آتی ہے تو پھر مذاکرات نہیں ہوں گے، طالبان نے قندوز کو آسانی سے حاصل کر کے یہ پیغام دیا ہے کہ اگر طالبان چاہیں تو وہ دوبارہ قبضہ کرسکتے ہیں ۔