چل بیٹا سیلفی لے لے رے

مودی سرکار خطے میں امن کے لئے ساز گار ماحول بنائیے کیونکہ اور بھی کام ہیں دنیا میں سیلفی کے سوا۔

سیلفی کے شوقین نریندر مودی، تمام کیمروں کی موجودگی کے باوجود اپنے جیب سے موبائل نکالتے ہیں اور سلیفی لے لیتے ہیں۔ فوٹو :فائل

منہ کو بگاڑ یں، عجیب و غریب شکلیں بنائیں، گالوں کو تھوڑا اندر کیجئے، ہونٹوں کو باہر نکالیں، ماحول کے مطابق زبان درازی اور کیمرے کو رخ ِ آسماں سمجھ کر ایک دوسرے کے سر سے سر ملا کر جوؤں کا تبادلہ کریں اور یہ بن گئی آپ کی ''سیلفی''۔

جی ہاں یہ ہیں دورِ جدید کی نئی سوغات، ابھی تک سیلفی کا موجد یا بانی منظرِعام پر نہیں آیا اور حیرت کی بات ابھی تک کسی نے دعویٰ بھی نہیں کیا۔ کچھ لوگوں کو سلیفی کا شوق نہیں جنون ہوتا ہے۔ جیسے محبت اور موسیقی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی بالکل ایسے ہی سلیفی کی بھی سرحد نہیں ہے۔ جہاں دل کرے جس کے ساتھ دل کرے بس موبائل نکالئے، منہ بگاڑئیے اور لے لیجئے سیلفی۔ یہ جنون صرف عوام تک ہی محدود نہیں بلکہ بھارت کو ڈیجیٹل انڈیا کی بتی کے پیچھے لگانے والے وزیر اعظم نریندر مودی کے سر چڑھ کر خوب بول رہا ہے۔



جتنی سیلفیوں کے مودی صاحب شوقین نظر آتے ہیں ایسا لگتا ہے کہ ان کو اب تک یقین ہی نہیں کہ وہ عالمی رہنماؤں سے حقیقت میں بھارت کے وزیر اعظم کی حیثیت سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اسی لیے وہ تمام کیمروں کی موجودگی کے باوجود اپنے جیب سے موبائل نکالتے ہیں اور سلیفی لے لیتے ہیں۔ جیسے یہ گانا مودی سرکار کو ہی دیکھ کر ہی تخلیق کیا گیا ہو کہ،
''چل بیٹا سیلفی لے لے رے''

مودی صاحب 2002 میں بھارتی شہر گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے تو ان کے ہاتھوں مسلمانوں کا قتل عام کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، وہ ہمیشہ اپنی شدت پسندانہ سوچ و رویے کی وجہ دنیا بھر میں مشہور ہیں، حتیٰ کہ مودی صاحب کا نام گوگل سرچ انجن پر لکھ کر تلاش کیا جائے تو ان کا تعارف ''دہشت گرد'' اور ''احمق ترین وزیر اعظم'' کے القابات سے سامنے آتا ہے۔




اپنے ملک میں رہتے ہوئے مودی کی کم عزت افزائی ہوتی تھی جو اس ''بِستی'' (بے عزتی) نے بھارت سے باہر بھی مودی کا پیچھا نہیں چھوڑا، اور جب لندن میں بھارت کے سیلفی سرکار مودی نے فیس بک کے بانی مارک زُکربرگ سے ملاقات کی تو بھی دماغ میں سیلفی کا بھُس ہی بھرا ہوا تھا اور اس سیلفی کے جنونی نے اپنی تصویر کی خاطر زُکر برگ کو بازو سے پکڑ کر سائیڈ سے لگا دیا، لیکن ہوا کیا کہ دنیا بھر کے کیمروں کی آنکھ نے نریندر مودی کی یہ حرکت محفوظ کرلی، اور جناب اس کے بعد سے مودی صاحب کی جو عزت افزائی ہوئی اس پر کیا ہی روشنی ڈالی جائے، مودی سے مصافحے کے بعد سے فیس بُک کے بانی مارک زُکر برگ کو ''ہینڈ سینیٹائزر'' کے تحفے ملنا شروع ہو گئے ہیں۔



جناب یہ سلسلہ یہیں تک محدود نہ رہا بلکہ جب مودی کی مائیکروسافٹ کے چیف ایگزیکیٹیو آفیسر(سی ای او) ستيہ نڈیلا سے ملاقات ہوئی تو مائیکروسافٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسرنے مودی سے ہاتھ ملانے کے بعد اپنے ہاتھوں کو اس انداز میں جھاڑا کہ مجھ نا چیز کو سیلفی کا اردو ترجمہ کرنا پڑگیا کہ، مودی جی ''آپ کی لے لی گئی''۔

مودی صاحب اب ذرا سیلفی کو چھوڑئیے اور کچھ سنجیدگی پر آمادہ ہوجائیے، وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے اقوامِ متحدہ میں امن کے لیے 4 نُکاتی ایجنڈا پیش کر دیا ہے، اب گیند آپ کے کورٹ میں ہے۔ کشمیر کو گجرات بنانے کا خواب چھوڑیں جہاں آپ نے بےگناہ مسلمانوں کا خون پانی کی طرح بہایا اور کشمیر میں بھی وہی ارادہ رکھتے ہیں۔ سیلفی لیتے لیتے کہیں ایسا نہ ہو کہ تاریخ میں آپ اپنی کارکردگی کی وجہ سے نہیں محض سیلفی کی وجہ سے مشہور ہوں۔

یاد رکھئے انسانیت کی فلاح اور امن کی کوششوں سے ہی انسان یاد رکھے جاتے ہیں نا کہ سیلفیز سے اور اب ایک ہی ''سینیٹائزر'' ہے جو دونوں ملکوں کے لیے ہے اور وہ ہے ''مذاکرات'' آپ کی جارحانہ پالیسسیوں کے باعث آج دونوں ممالک کے حالات ایسے ہیں کہ ''مودی نواز سیلفی'' کی بھی امید نہیں تو اب آپ اپنا جنگی جنون ختم کریں اور ایک ریاست کے سربراہ بن کر سوچیں جس کے ہاتھوں میں کروڑوں ہندوستانیوں کا مستقبل ہے لہذا خطے میں امن کے لئے ساز گار ماحول بنائیے کیونکہ اور بھی کام ہیں دنیا میں سیلفی کے سوا۔

[poll id="694"]
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس
Load Next Story