پاکستان میں ریاستی دہشت گردی کے پیچھے بھارت ہے سرتاج عزیز
پاکستان میں ہونیوالی دہشتگردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت اقوام متحدہ کو فراہم کر دیئے ہیں، مشیر خارجہ
MUMBAI:
مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہونے والی ریاستی دہشت گردی کے پیچھے بھارت ہے اور اس کے واضح ثبوت اقوام متحدہ کو فراہم کر دیئے گئے ہیں۔
نیویارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارت ورکنگ باؤنڈری اور کنٹرول لائن پر سیز فائز کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے اور ہمارے ملک میں ریاستی دہشت گردی کے پیچھے بھی بھارت کا ہی ہاتھ ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کرنا چاہتے ہیں لیکن بھارت الزام تراشی کر رہا ہے، بھارت بلوچستان، فاٹا اور کراچی میں دہشت گردی میں ملوث ہے جس کے ثبوت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو فراہم کر دیئے ہیں۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ 15 ممالک کو بھارتی جارحیت سے آگاہ کردیا ہے، روس کے شہر اوفا میں طے پایا کہ دونوں ممالک تمام معاملات پر مذاکرات کریں گے لیکن بھارتی حکومت چاہتی ہے کہ مذاکرات ان کی مرضی کے مطابق ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکراتی عمل کی حمایت کی جب کہ پاکستان افغانستان میں مفاہمتی عمل کی حمایت کرتا ہے۔ افغانستان میں امن کے لئے چین کا کردار بھی مثبت اور مثالی ہے۔
قبل ازیں اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی سیکرٹری جنرل بان کی مون سے ملاقات کی اور پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت میں ملوث ہونے کے ثبوت کی 3 فائلیں ان کے حوالے کیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو فراہم کئے گئے ثبوتوں میں آڈیو، ویڈیو اور تحریری مواد شامل ہے۔
مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہونے والی ریاستی دہشت گردی کے پیچھے بھارت ہے اور اس کے واضح ثبوت اقوام متحدہ کو فراہم کر دیئے گئے ہیں۔
نیویارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارت ورکنگ باؤنڈری اور کنٹرول لائن پر سیز فائز کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے اور ہمارے ملک میں ریاستی دہشت گردی کے پیچھے بھی بھارت کا ہی ہاتھ ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کرنا چاہتے ہیں لیکن بھارت الزام تراشی کر رہا ہے، بھارت بلوچستان، فاٹا اور کراچی میں دہشت گردی میں ملوث ہے جس کے ثبوت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو فراہم کر دیئے ہیں۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ 15 ممالک کو بھارتی جارحیت سے آگاہ کردیا ہے، روس کے شہر اوفا میں طے پایا کہ دونوں ممالک تمام معاملات پر مذاکرات کریں گے لیکن بھارتی حکومت چاہتی ہے کہ مذاکرات ان کی مرضی کے مطابق ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکراتی عمل کی حمایت کی جب کہ پاکستان افغانستان میں مفاہمتی عمل کی حمایت کرتا ہے۔ افغانستان میں امن کے لئے چین کا کردار بھی مثبت اور مثالی ہے۔
قبل ازیں اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی سیکرٹری جنرل بان کی مون سے ملاقات کی اور پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت میں ملوث ہونے کے ثبوت کی 3 فائلیں ان کے حوالے کیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو فراہم کئے گئے ثبوتوں میں آڈیو، ویڈیو اور تحریری مواد شامل ہے۔