ہماری رپورٹ پر وزارت پانی و بجلی کسی صورت وضاحت طلب نہیں کر سکتی نیپرا
رپورٹ کے اعداد و شمار پر نظر ثانی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، نیپرا حکام کے اجلاس میں فیصلہ
نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ وزارت پانی و بجلی ہماری رپورٹ سے متعلق کسی قسم کا جواب طلب نہیں کر سکتی۔
چیرمین نیپرا طارق سدوزئی کی زیر صدارت اسلام آباد میں ایک اہم اجلاس ہوا جس میں وزارت پانی وبجلی کی جانب سے اضافی چارجز اور غلط ریڈنگ کے حوالے سے لکھے گئے خط کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ وزارت پانی و بجلی نیپرا کی رپورٹ کے حوالے سے کسی قسم کا جواب طلب نہیں کر سکتی تاہم رپورٹ کے حوالے سے ڈیٹا فراہم کرنے کی وزارت پانی و بجلی نے درخواست کا جائزہ لے کر جواب دیں گے۔
اجلاس میں وزارت پانی وبجلی کی جانب سے اخبارات میں دیئے گئے اشتہارات پر بھی اظہار برہمی کیا گیا اور کہا گیا کہ نیپرا رپورٹ کے اعداد و شمار پر نظر ثانی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ نیپرا نے 2 روز قبل اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ وزارت پانی و بجلی جان بوجھ کر لوڈ شیڈنگ کرتی ہے اور اضافی میٹر ریڈنگ کے ذریعے صارفین سے اربوں روپے بٹورے گئے۔ وزارت پانی و بجلی نے نیپرا کو ایک خط لکھا تھا جس میں انھوں نے رپورٹ کی تفصیلات طلب کی تھیں۔
چیرمین نیپرا طارق سدوزئی کی زیر صدارت اسلام آباد میں ایک اہم اجلاس ہوا جس میں وزارت پانی وبجلی کی جانب سے اضافی چارجز اور غلط ریڈنگ کے حوالے سے لکھے گئے خط کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ وزارت پانی و بجلی نیپرا کی رپورٹ کے حوالے سے کسی قسم کا جواب طلب نہیں کر سکتی تاہم رپورٹ کے حوالے سے ڈیٹا فراہم کرنے کی وزارت پانی و بجلی نے درخواست کا جائزہ لے کر جواب دیں گے۔
اجلاس میں وزارت پانی وبجلی کی جانب سے اخبارات میں دیئے گئے اشتہارات پر بھی اظہار برہمی کیا گیا اور کہا گیا کہ نیپرا رپورٹ کے اعداد و شمار پر نظر ثانی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ نیپرا نے 2 روز قبل اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ وزارت پانی و بجلی جان بوجھ کر لوڈ شیڈنگ کرتی ہے اور اضافی میٹر ریڈنگ کے ذریعے صارفین سے اربوں روپے بٹورے گئے۔ وزارت پانی و بجلی نے نیپرا کو ایک خط لکھا تھا جس میں انھوں نے رپورٹ کی تفصیلات طلب کی تھیں۔