انڈونیشیا میں ایک اور طیارہ لاپتہ ہوگیا
چھوٹے مسافر طیارے میں تین بچوں سمیت دس افراد سوار تھے، لینڈنگ سے 30 منٹ قبل اس کا رابطہ منقطع ہوگیا۔
انڈونیشیا میں 10 مسافروں کو لے جانے والا ایک چھوٹا طیارہ لاپتہ ہوگیا ہے۔
انڈونیشیا کی وزارتِ ٹرانسپورٹ کے ترجمان جولیئس براٹا کے مطابق ڈی ایچ سی 6 اوٹر نامی یہ ڈبل انجن طیارہ جنوبی صوبے سوالیسی کی فضاؤں میں اڑان کے دوران رابطہ کھونے کے بعد لاپتہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ طیارے کو شمالی صوبے کے صدرمقام مکاسر میں اترنا تھا لیکن لینڈنگ سے قبل ہی اس کا کنٹرول روم سے رابطہ منقطع ہوگیا۔
اسی صوبے کے شہر ممباسا سے روانہ ہونے والے اس طیارے میں عملے کے تین افراد اور سات مسافر موجود تھے جن میں تین بچے بھی شامل تھے۔ یہ طیارہ ایک نجی فضائی کمپنی ایویسٹر مندیری کی ملکیت ہے جس کی تلاش میں امدادی ٹیم کو روانہ کردیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق طیارہ ایئرپورٹ سے صرف 60 ناٹیکل میل دور تھا کہ اس کے سگنل موصول ہونا بند ہوگئے۔
انڈونیشیا کی آبادی لگ بھگ 25 کروڑ ہے اور ملک کی جغرافیہ اور کمزور انفراسٹرکچر کی وجہ سے وہاں فضائی حادثات کے علاوہ گاڑیوں کے حادثات اور کشتی ڈوبنے کے واقعات کثرت سے ہوتے رہتے ہیں۔
اس سے قبل بھی انڈونیشیا کے کئی طیارے حادثات کا شکار ہوتے رہے ہیں جن میں سب سے تازہ واقعہ دو ماہ قبل اگست میں پیش آیا تھا جب انڈونیشیا کا ایک چھوٹا طیارہ پاپوا نیوگنی میں گر کر تباہ ہوگیا تھا جس میں 54 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ اسی سال جون میں انڈونیشیا کے ایک فوجی ٹرانسپورٹ طیارے کے حادثے میں 100 کے قریب افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
انڈونیشیا کی وزارتِ ٹرانسپورٹ کے ترجمان جولیئس براٹا کے مطابق ڈی ایچ سی 6 اوٹر نامی یہ ڈبل انجن طیارہ جنوبی صوبے سوالیسی کی فضاؤں میں اڑان کے دوران رابطہ کھونے کے بعد لاپتہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ طیارے کو شمالی صوبے کے صدرمقام مکاسر میں اترنا تھا لیکن لینڈنگ سے قبل ہی اس کا کنٹرول روم سے رابطہ منقطع ہوگیا۔
اسی صوبے کے شہر ممباسا سے روانہ ہونے والے اس طیارے میں عملے کے تین افراد اور سات مسافر موجود تھے جن میں تین بچے بھی شامل تھے۔ یہ طیارہ ایک نجی فضائی کمپنی ایویسٹر مندیری کی ملکیت ہے جس کی تلاش میں امدادی ٹیم کو روانہ کردیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق طیارہ ایئرپورٹ سے صرف 60 ناٹیکل میل دور تھا کہ اس کے سگنل موصول ہونا بند ہوگئے۔
انڈونیشیا کی آبادی لگ بھگ 25 کروڑ ہے اور ملک کی جغرافیہ اور کمزور انفراسٹرکچر کی وجہ سے وہاں فضائی حادثات کے علاوہ گاڑیوں کے حادثات اور کشتی ڈوبنے کے واقعات کثرت سے ہوتے رہتے ہیں۔
اس سے قبل بھی انڈونیشیا کے کئی طیارے حادثات کا شکار ہوتے رہے ہیں جن میں سب سے تازہ واقعہ دو ماہ قبل اگست میں پیش آیا تھا جب انڈونیشیا کا ایک چھوٹا طیارہ پاپوا نیوگنی میں گر کر تباہ ہوگیا تھا جس میں 54 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ اسی سال جون میں انڈونیشیا کے ایک فوجی ٹرانسپورٹ طیارے کے حادثے میں 100 کے قریب افراد ہلاک ہوگئے تھے۔