نریندر مودی پاکستان کے ساتھ مذاکرات نہیں چاہتے پرویز مشرف

پاکستان میں امن و امان کی صورت حال خراب کرنے کے لیے افغانستان کو استعمال کیا جارہا ہے، سابق صدر


ویب ڈیسک October 03, 2015
بھارت نے اپنی 80 فیصد آرمی، 90 فیصد فضائیہ اور 60 فیصد بحریہ پاکستان کے لئے تعینات کر رکھی ہے، پرویز مشرف۔ فوٹو: فائل

سابق صدرجنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ خطے میں امن کے لئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنا ہی نہیں چاہتے۔

کونسل آن فارن ریلیشن کی تقریب سے خطاب میں پرویزمشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کے باعث جنوبی ایشیائی ممالک کی نمائندہ تنظیم سارک غیر موثر ہو کر رہ گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن و امان کی صورت حال خراب کرنے کے لیے افغانستان کو استعمال کیا جارہا ہے جب کہ بھارتی وزیراعظم پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنا ہی نہیں چاہتے۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ بھارت نے اپنی 80 فیصد آرمی، 90 فیصد فضائیہ اور 60 فیصد بحریہ پاکستان کے لئے تعینات کر رکھی ہے لیکن پاکستان بھی اپنی سلامتی، عزت و وقاراور خود مختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا، بھارتی وزیراعظم جتنی جلد یہ بات سمجھ لیں تو یہ ان کے اور خطے کے لئے بہتر ہوگا۔

بعد ازاں پرویز مشرف نے اپنی پارٹی کی 5ویں سالگرہ کے موقع پر مظفر آباد میں منعقدہ تقریب سے بذریعہ وڈیو لنک خطاب میں کہا کہ آل پاکستان مسلم لیگ کے پلیٹ فارم سے کشمیری عوام کو ان کی امنگوں کے مطابق آزادی دلوانا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ آصف زرداری اور نواز شریف کے چہیتے اب بھی کشمیر کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کےلئے اپنی باریاں لگائے ہوئے ہیں، ہم نے قیامت خیز زلزلہ کے موقع پر کشمیری عوام کو اکیلا نہیں چھوڑا، دنیا کے سامنے جھولی پھیلا کر کشمیر کے زلزلہ دہ علاقوں میں بروقت ریلیف کا کام شروع کیا۔ ان پر دنیا نے اعتماد کیا اور جتنے ڈالر کمانگے وہ بین الاقوامی برادری نے 3 ماہ کے اندر فراہم کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔