افغان طالبان کا قندوز شہرکے بیشترحصوں پردوبارہ قبضے کا دعویٰ

چند روز قبل تک فوج کے ہاتھ آنے والے علاقوں میں شدید جھڑپوں کے بعد فوج دوبارہ پسپا ہوگئی۔

چند روز قبل تک فوج کے ہاتھ آنے والے علاقوں میں شدید جھڑپوں کے بعد فوج دوبارہ پسپا ہوگئی۔ فوٹو:فائل

افغان طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے قندوز شہر کے بیشتر علاقوں پر شدید جھڑپوں کے بعد دوبارہ قبضہ حاصل کرلیا۔

عرب نشریاتی ادارے "الجزیرہ" کے مطابق افغان طالبان نے شمالی شہر قندوز کے بیشترعلاقوں میں افغان فورسز سے جھڑپوں کے بعد دوبارہ قبضہ حاصل کرلیا جب کہ طالبان جنگجوؤں نے مزاحمت کے بعد فوج کو پیچھے کی جانب دھکیل دیا اور وہ علاقے جہاں چند روز قبل فوج نے قبضہ حاصل کیا تھا وہاں کا کنٹرول دوبارہ طالبان نے حاصل کرلیا۔ الجزیرہ نے اپنے نمائندے کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ افغان فوج کا کہنا ہے کہ انہیں قیادت کے فقدان اور عدم تعاون کا سامنا ہے جس کے بعد سیکیورٹی فورسز کو آگے بڑھنے میں مشکلات کا سامنا ہے تاہم 7 ہزار فوجی طالبان سے قبضہ چھڑانے کے لئے آپریشن میں مصروف ہیں۔


دوسری جانب افغان فوج کا کہنا ہے کہ وہ آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں کیوں کہ طالبان جنگجوؤں نے شہریوں کے گھروں میں داخل ہوکر انہیں یرغمال بنا رکھا ہے جس کے باعث گھر گھر سرچ آپریشن کے باعث آگے بڑھنے میں وقت لگ رہا ہے۔ ادھر فرانسیسی فلاحی تنظیم ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈر نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے گزشتہ روز اسپتال پر امریکی فوج کی بمباری کے بعد عملے کو واپس بلا لیا ہے جس کے بعد اسپتال میں زیرعلاج مریضوں کو دیگر اسپتالوں میں منتقل کردیا ہے اورعملے کا کوئی اہلکاراسپتال میں موجود نہیں۔

واضح رہے کہ 29 ستمبر کو افغان طالبان نے اسٹریٹجک لحاظ سے اہم سمجھے جانے والے ملک کے پانچویں بڑے شہر قندوز پر تین مختلف اطراف سے حملہ کر کے شہر کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔

 
Load Next Story