اقتصادی راہداری اور توانائی منصوبوں پر بلوچستان کے تحفظات دور کرنے کا فیصلہ

مانیٹرنگ و عملدرآمد کمیٹی ماہانہ بنیادوں پران منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لے گی

اقتصادی راہداری اور توانائی کے منصوبے کے حوالے سے بلوچستان حکومت کو شدید تحفظات ہیں فوٹو: فائل

MULTAN:
وزارت پانی و بجلی نے بلوچستان کی طرف سے تحفظات کے بعد پاک چین اقتصادی راہداری کے توانائی منصوبوں کی نگرانی کے لئے مانیٹرنگ اینڈ امپلیمنٹیشن کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی کا مقصدان صوبوں کی طرف سے پیداہونے والے خدشات کودور کرناہے جن کے باعث توانائی منصوبے التواکا شکار ہو رہے ہیں اور یہ کمیٹی ماہانہ بنیادوں پران منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لے گی۔ ذرائع کا کہناہے کہ موجودہ حکومت اقتصادی راہداری منصوبوں بالخصوص توانائی کے منصوبے کوبروقت مکمل کرنے کی خواہاں ہے لیکن اس حوالے سے بلوچستان حکومت کو شدید تحفظات ہیں کہ انھیں اس منصوبے میں مسلسل نظرانداز کرکے تمام تر توجہ پنجاب کے منصوبوں پر دی جا رہی ہے۔


اس بارے میں وزارت پانی و بجلی کے ذرائع نے بتایا کہ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ حکومت چین پاک اقتصادی راہداری کے منصوبے میں کسی صوبے کے ساتھ زیادتی کر رہی ہے یا کسی کوترجیح دے رہی ہے بلکہ اس کے تمام منصوبوں پرکام شیڈول کے مطابق جاری ہے اور یہ اپنے مقررہ وقت پر ہی مکمل کر لیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل تمام پروجیکٹس کی نگرانی وزارت پانی و بجلی خود کررہی ہے اوراس میں کسی قسم کی تاخیر یا ردو بدل برداشت نہیں کیا جائے گا۔

کمیٹی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس کے لئے ماہانہ بنیادوں پر یا کسی بھی مرحلے پر اجلاس طلب کیا جاسکتا ہے۔ حکام نے بتایا کہ اس منصوبے سے 2018 تک 8270میگاواٹ کے منصوبے مکمل کیے جائیں گے اور یہ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی۔
Load Next Story