تازہ سلاد اور لیموں کا شربت

ہر ڈش کے ساتھ پودینے کا رائتہ، پیاز ٹماٹر کی سلاد اور لیموں کا استعمال لازماً کریں


سویرا فلک October 05, 2015
بقرعید پر اپنی صحت کو متوازن رکھیے۔ فوٹو: فائل

طبی ماہرین صحت مند انسان کے لیے گوشت کی مناسب مقدار کی حد 100 گرام بتاتے ہیں لیکن عید قرباں ایک ایسا تہوار ہے جس میں صحت مند افراد کے ساتھ ساتھ وہ لوگ بھی اوسط مقدار سے زیادہ گوشت استعمال کر لیتے ہیں، جو کسی عارضے میں مبتلا ہوں۔

گوکہ گوشت عید الاضحی کا تحفہ ہے مگر ہر وہ شے جو اعتدال سے تجاوز کر جائے، نقصان پہنچانے کا سبب بنتی ہے۔ ایسے میں خاتون خانہ کو چاہیے کہ وہ گھر کے تمام افراد کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرے، تاکہ بقر عید اور اس کے پکوانوںکا بھرپور لطف بھی اٹھایا جا سکے اور صحت سے متعلقہ خطرات سے بچنے کی بھی ہر ممکن کوشش کی جا سکے۔

٭عموماً بقر عید کے موقع پر خوب چٹ پٹی ڈشز کا اہتمام کیا جاتا ہے، جس میں روغن، سرخ مرچوں اور گرم مسالوں کی بھرمار ہوتی ہے۔ قربانی کے گوشت میں قدرتی روغن موجود ہوتا ہے، لہٰذا تیل اور مسالوں کی مقدار کم سے کم استعمال کریں۔ سرخ مرچوں کے بہ جائے ہری مرچیں کاٹ کر یا پیس کر استعمال کریں۔ دَم پر کُٹا ہوا زیرہ بھون کر ضرور ڈالیں۔ یہ ہاضمے میں مدد دیتا ہے۔

٭ہر ڈش کے ساتھ پودینے کا رائتہ، پیاز ٹماٹر کی سلاد اور لیموں کا استعمال بھی لازماً کریں۔ عید قرباں پر باربی کیو کا بھی اہتمام لازمی کیا جاتا ہے، جس میں گوشت عموماً صحیح سے پک نہیں پاتا اور کچے پکے گوشت میں جراثیم نمو پاتے ہیں۔ ایسے میں اگر گوشت میں دہی اور کچا پپیتا لگا کر اچھی طرح میرینیٹ کیا جائے، تو وہ لذیذ ہونے کے ساتھ صحیح طرح گل بھی جاتا ہے۔

٭بقر عید کی دعوتوں، بلکہ خود گھروں پر بھی گوشت کے پکوانوں پر اس قدر زور ہوتا ہے کہ لوگ سبزی پھل کھانا تو گویا بھول ہی جاتے ہیں۔ اس لیے خاتون خانہ کو چاہیے کہ وہ پھلوں اور سبزیوں کا ملا جلا سلاد لیمن جوس یا اورنج جوس وغیرہ دسترخوان پر نہ صرف رکھیں، بلکہ کھانے کے لیے بھی اصرار کریں۔ اس کے علاوہ متواتر گوشت کی ڈشیں بنانے کے بہ جائے، ایک دن کے ناغے کے ساتھ دال اور سبزی کی ڈشیں بھی بنائیں، کیوںکہ گوشت کے زیادہ استعمال سے کولیسٹرول، بلڈ پریشر اور وزن بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے۔

٭ہمارے یہاں رواج ہے کہ بقرعید کے گوشت کو سال بھر کے لیے فریزر میں جمع کر لیا جاتا ہے، جو کہ سراسر حماقت ہے۔ تین ہفتوں سے زائد عرصے کے لیے فریز کیا جانے والا قربانی کا گوشت صحت کے لیے مضر ثابت ہو سکتاہے۔ اس لیے بہتر یہ ہے کہ موقع پر ہی اس کے مناسب حصے بخرے کر دیے جائیں۔ اس کے علاوہ خواتین کو اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہیے کہ گوشت کو صحیح طور پر محفوظ کریں اور باہر نہ رہنے دیں۔ گوشت کے خراب ہونے کی مخصوص بو کے حوالے سے بھی احتیاط برتیں، نہ کہ گرم مسالوں سے اس کی بو ختم کرنے کی کوشش کریں، کیوں کہ ایسا گوشت صحت کو شدید نقصان پہنچانے کا سبب بنتا ہے۔

٭گوشت چوں کہ ثقیل اور تا دیر ہضم ہونے والی غذا ہے، تو خاتون خانہ کو چاہیے کہ گھر کے تمام افراد کو اسپغول استعمال کرنے کا پابند بنائیں۔ یہ جسم میں کولیسٹرول کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔ اس کے علاوہ سبز الائچی کی چائے، اسکنجبین اور ادرک لیموں اور سونف کا قہوہ کثرت سے بنائیں۔ پانی جسم کی بیرونی صفائی کے ساتھ جسم کی اندرونی کثافتوں کو دور کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں