اہل سنت والجماعت اسلام آباد کے امیر مفتی تنویر عالم کو 6 ماہ قید کی سزا
مفتی تنویر عالم کو عدالت نے مذہبی منافرت پھیلانے کا مرتکب قرار دیا ہے
KARACHI:
انسداد دہشت گردی عدالت نے مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں اہل سنت والجماعت اسلام آباد کے صدر مفتی تنویر عالم کو 6 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنا دی۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج آصف مجید اعوان نے مفتی تنویر عالم کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے سے متعلق مقدمے کی سماعت کی، فاضل عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اہل سنت و الجماعت کے رہنما کو مذہبی منافرت پھیلانے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ہوئے انہیں 6 ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔
فیصلے کی روشنی میں پولیس نے مفتی تنویر عالم کو کمرہ عدالت سے حراست میں لے کر راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کردیا۔
واضح رہے کہ مفتی تنویر عالم کو کچھ عرصہ قبل مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا تاہم عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرکے رہا کردیا تھا۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں اہل سنت والجماعت اسلام آباد کے صدر مفتی تنویر عالم کو 6 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنا دی۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج آصف مجید اعوان نے مفتی تنویر عالم کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے سے متعلق مقدمے کی سماعت کی، فاضل عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اہل سنت و الجماعت کے رہنما کو مذہبی منافرت پھیلانے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ہوئے انہیں 6 ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔
فیصلے کی روشنی میں پولیس نے مفتی تنویر عالم کو کمرہ عدالت سے حراست میں لے کر راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کردیا۔
واضح رہے کہ مفتی تنویر عالم کو کچھ عرصہ قبل مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا تاہم عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرکے رہا کردیا تھا۔