ترک حکومت کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر روس کو وارننگ

روسی طیاروں نے ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی جس پر ترک طیاروں نے انہیں واپس مڑنے پر مجبور کردیا۔


ترکی کے ایف 16 طیاروں نے روسی طیاروں کو اپنی فضائی حدود سے واپس مڑنے پر مجبور کردیا۔ فوٹو فائل

شام پر حملے کے دوران روسی طیاروں کی ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ترک حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایسا دوبارہ کیا گیا تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا جب کہ نیٹو نے اس پر ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام کے ساتھ ملنے والی سرحد پر2 روسی طیارے ایم آئی جی 29 نے جیسے ترکی کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تو سرحد پرالرٹ کھڑے ترک ایف 16 طیارے فوراً فضا میں بلند ہوئے اور روسی طیاروں کو واپس جانے پر مجبورکردیا۔ ترک فوجی حکام کا کہنا ہے کہ 2 روسی ایم آئی جی طیاروں نے فضائی حدود کی خلاف ورزی سمیت ترک طیاروں کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جس پر فوری طورپرایف 16 طیاروں نے روسی طیاروں کو اپنی فضائی حدود سے واپس مڑنے پر مجبور کردیا جب کہ حکومت نے روسی سفیر کو طلب کرکے سخت احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ دوبارہ فضائی حدود کی خلاف ورزی کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔

روسی طیاروں کی جانب سے ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ترک وزیراعطم داؤد اوغلوکا کہنا تھا کہ ترک فوج کو واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ اگر کوئی پرندہ بھی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرے گا تو اسے روکا جائے گا تاہم اس سے ترکی اور روس کے تعلقات میں بحران کا کوئی خدشہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ روس کے اچھے تعلقات جاری رہیں گے اور وہ امید کرتے ہیں کہ وہ اس طرح کا غلط رویہ آئندہ اختیار نہیں کرے گا۔ روس نے واقعہ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے طیاروں نے ترک فضائی حدود کی خلاف ورزی غلطی سے کی جب کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔

دوسری جانب نیٹو کے سربراہ اسٹولٹن برگ نے برسلز میں ترک وزیر خارجہ سے ملاقات میں روس کے اس اقدام پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات ناقابل قبول ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس نئی صورت حال پر غور کرنے کے لیے 28 ممبر ممالک کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں اہم فیصلے کیے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں