دنیاکاسب سے بڑاآزادتجارتی زون قائم کرنے کیلیے معاہدہ طے

شراکت کے نتیجے میں مختلف ممالک کی جانب سے امریکی مصنوعات پر لگائے گئے 18ہزار سے زائد ٹیکس کا خاتمہ ہو جائے گا، اوباما

شراکت کے نتیجے میں مختلف ممالک کی جانب سے امریکی مصنوعات پر لگائے گئے 18ہزار سے زائد ٹیکس کا خاتمہ ہو جائے گا، اوباما۔ فوٹو : اے ایف پی

دنیا کا سب سے بڑا آزادتجارتی زون قائم کرنے کے لیے پیر کو معاہدہ طے پاگیا جو عالمی معیشت کے 40 فیصد پر مشتمل ہوگا، امریکا، جاپان، آسٹریلیا سمیت بحرالکل خطے کے 12 ممالک کے درمیان5روز سے جاری مسلسل مذاکرات کے بعد ٹرانس پیسیفک پارٹنرشپ معاہدے پر اتفاق رائے ہو گیا ۔

جس کا مقصد 21 ویں صدی میں تجارت وسرمایہ کاری کے لیے اعلیٰ معیارات کا تعین کرنا ہے۔ امریکی تجارتی نمائندے مائیکل فورمین نے معاہدے کے بعد پریس کانفرنس میں کہاکہ 5سال کے زبردست مذاکرات کے بعد ہم ایسے معاہدے پر پہنچ چکے ہیں جس سے ملازمتوں کے مواقع پیدا، پائیدار و جامع ترقی ممکن اور ایشیا پیسیفک ریجن میں جدت کو فروغ ملے گا۔


امریکی صدر اوباما نے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ جب ہمارے 95فیصد صارفین ہماری سرحدوں سے باہر رہتے ہیں تو ہم چین جیسے ممالک کو عالمی معیشت کے قوانین لکھنے نہیں دے سکتے ہیں، ہمی اپنے ورکرز اور ماحول کے تحفظ کے لیے اعلیٰ معیارات کا تعین کرتے ہوئے یہ رولزلکھنا اور امریکی مصنوعات کے لیے نئی منڈیاں کھولنا ہوں گی۔ انھوں نے کہاکہ اس شراکت کے نتیجے میں مختلف ممالک کی جانب سے امریکی مصنوعات پر لگائے گئے 18ہزار سے زائد ٹیکس کا خاتمہ ہو جائے گا، معاہدے کے نتیجے میں کینیڈا، امریکا وجاپان کی منڈیاں کھل جائیں گی مگر ساتھ ہی کٹنگ ایجن بائیولاجن ڈرگز کے لیے متنازع پیٹنٹ معیارات کے تعین سمیت ویتنام، میکسکو اور ملائیشیا سے لیبرقوانین بہتر بنانے کامطالبہ کیاگیا ہے۔

معاہدے کے اطلاق سے قبل اس پر متعلقہ ملکوں کے دستخط اور توثیق ضروری ہے۔ اس شراکت میں امریکا، کینیڈا، جاپان، آسٹریلیا، چلی، ویتنام، ملائیشیا، نیوزی لینڈ، سنگاپور، برونائی، میکسیکو شامل ہیں۔
Load Next Story