بھارتی ریاست بہار میں گاؤں کو ’’پاکستان ‘‘ کا نام دیدیا گیا
300افرادکی آبادی پرمشتمل گاؤں میں کوئی مسلمان آبادنہیں،مکین قبائلی ہیں،رپورٹ
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی گاؤں پاکستان 300 افراد کی آبادی پرمشتمل ہے جہاں ایک بھی مسلمان اورمسجد نہیں ہے،رہنے والے ایک قبائلی گروپ سانتھل سے تعلق رکھتے ہیں۔
تقسیم ہندکے وقت یہ گاؤں بنگال کے ضلع اسلام پورکا حصہ تھا جسے پاکستان کا نام ان مسلمانوں کی یاد میں دیاگیا جوہجرت کرکے مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش)چلے گئے، روانگی سے قبل ان مسلمانوں نے اپنی جائیدادیں پڑوسی علاقوں کے ہندوؤں کے حوالے کردی تھیں، 6 دہائیوں بعد بھی اس گاؤں میں کوئی نمایاں تبدیلی دیکھنے میں نہیں آئی، یہاں کے رہائشی غریب ہیں،گاؤں کی سڑکیں نہ ہونے کے برابرہیں جبکہ طبی مراکزاوراسکولوں کاحال بھی ابترحال ہے۔
تقسیم ہندکے وقت یہ گاؤں بنگال کے ضلع اسلام پورکا حصہ تھا جسے پاکستان کا نام ان مسلمانوں کی یاد میں دیاگیا جوہجرت کرکے مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش)چلے گئے، روانگی سے قبل ان مسلمانوں نے اپنی جائیدادیں پڑوسی علاقوں کے ہندوؤں کے حوالے کردی تھیں، 6 دہائیوں بعد بھی اس گاؤں میں کوئی نمایاں تبدیلی دیکھنے میں نہیں آئی، یہاں کے رہائشی غریب ہیں،گاؤں کی سڑکیں نہ ہونے کے برابرہیں جبکہ طبی مراکزاوراسکولوں کاحال بھی ابترحال ہے۔