پاکستانی اسپنرز کیخلاف ایکشن ’’بگ تھری‘‘ کی سازش قرار
سنیل نارائن اورایشون کوبولنگ کی اجازت ہے توہمارے پلیئرزکوکیوں نہیں، عبدالقادر
سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ بلال آصف کے ایکشن میں اگر خرابی تھی تو اس پر پہلے ہی کام کرنا چاہیے تھا۔
تفصیلات کے مطابق وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ بلال کے ایکشن میں خرابی تھی تو اسے انٹرنیشنل مقابلوں میں کیوں کھلایا گیا؟ اس نوعیت کے مسائل حل کرنے کیلیے بائیومکینک لیب سے ہی مدد مل سکتی ہے، پاکستان میں اس منصوبے کیلیے سامان بھی آگیا تھا،اب پڑے پڑے اس کی حالت کیا ہوگئی کچھ کہا نہیں جا سکتا، لیب فعال ہونے سے مستقبل میں پاکستان کرکٹ کا فائدہ ہوگا۔
عبدالقادر نے پاکستانی اسپنرز کیخلاف ایکشن کو ''بگ تھری'' کی سازش قرار دیدیا،رمیزراجہ نے کہا کہ بار بار ایسے واقعات سے ملکی ساکھ اور کھلاڑی کا کیریئر دونوں خراب ہوتے ہیں۔
عبدالقادر نے پاکستانی اسپنرز کے ایکشن بار بار رپورٹ کیے جانے کو ''بگ تھری'' کی سازش قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس نوعیت کی کارروائیاں پی سی بی کی کمزوری ہیں، ویسٹ انڈین سنیل نارائن اور بھارتی ایشون کو بولنگ کی اجازت ہے تو ہمارے بولرز کو کیوں نہیں، ایک انٹرویو میں سابق لیگ اسپنر نے کہا کہ ہر بڑے ایونٹ سے قبل اس طرح کی کوئی نہ کوئی کارروائی سامنے آجاتی ہے،اب انگلینڈ کیخلاف سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی بلال آصف کا ایکشن مشکوک قرار دیدیا گیا۔
رمیز راجہ نے کہا کہ بلال آصف کا ایکشن رپورٹ ہونا ایک دھچکا ہے، دیکھنا ہوگا کہ ان کی کیرم بال مشکوک ہے یا دیگر میں بھی مسائل ہیں، بار بار ایسے واقعات سے ملک کی ساکھ اور کھلاڑی کا کیریئر دونوں خراب ہوتے ہیں، محمد یوسف نے کہا کہ ثقلین مشتاق دنیا کے سب سے بڑے اسپنر تھے، بولرز کے ایکشن پر کام کرنے کیلیے ان کی خدمات کیوں حاصل نہیں کی جاتیں۔
تفصیلات کے مطابق وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ بلال کے ایکشن میں خرابی تھی تو اسے انٹرنیشنل مقابلوں میں کیوں کھلایا گیا؟ اس نوعیت کے مسائل حل کرنے کیلیے بائیومکینک لیب سے ہی مدد مل سکتی ہے، پاکستان میں اس منصوبے کیلیے سامان بھی آگیا تھا،اب پڑے پڑے اس کی حالت کیا ہوگئی کچھ کہا نہیں جا سکتا، لیب فعال ہونے سے مستقبل میں پاکستان کرکٹ کا فائدہ ہوگا۔
عبدالقادر نے پاکستانی اسپنرز کیخلاف ایکشن کو ''بگ تھری'' کی سازش قرار دیدیا،رمیزراجہ نے کہا کہ بار بار ایسے واقعات سے ملکی ساکھ اور کھلاڑی کا کیریئر دونوں خراب ہوتے ہیں۔
عبدالقادر نے پاکستانی اسپنرز کے ایکشن بار بار رپورٹ کیے جانے کو ''بگ تھری'' کی سازش قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس نوعیت کی کارروائیاں پی سی بی کی کمزوری ہیں، ویسٹ انڈین سنیل نارائن اور بھارتی ایشون کو بولنگ کی اجازت ہے تو ہمارے بولرز کو کیوں نہیں، ایک انٹرویو میں سابق لیگ اسپنر نے کہا کہ ہر بڑے ایونٹ سے قبل اس طرح کی کوئی نہ کوئی کارروائی سامنے آجاتی ہے،اب انگلینڈ کیخلاف سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی بلال آصف کا ایکشن مشکوک قرار دیدیا گیا۔
رمیز راجہ نے کہا کہ بلال آصف کا ایکشن رپورٹ ہونا ایک دھچکا ہے، دیکھنا ہوگا کہ ان کی کیرم بال مشکوک ہے یا دیگر میں بھی مسائل ہیں، بار بار ایسے واقعات سے ملک کی ساکھ اور کھلاڑی کا کیریئر دونوں خراب ہوتے ہیں، محمد یوسف نے کہا کہ ثقلین مشتاق دنیا کے سب سے بڑے اسپنر تھے، بولرز کے ایکشن پر کام کرنے کیلیے ان کی خدمات کیوں حاصل نہیں کی جاتیں۔