تحریک انصاف نے غیر ملکی فنڈنگ کے حوالے سے تمام الزامات مسترد کر دیئے
امریکا میں غیر ملکی سیاسی جماعت کے لئے فنڈریزنگ رجسٹرڈ ہونے کے بعد ہی ممکن ہے، تحریک انصاف
پاکستان تحریک انصاف نے غیر ملکی فنڈنگ کے حوالے سے اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کو مسترد کردیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں غیر ملکی سیاسی جماعت کے لئے فنڈریزنگ رجسٹرڈ ہونے کے بعد ہی ممکن ہے اور پی ٹی آئی امریکن لمیٹڈ لائبلیٹی کمپنی (ایل ایل سی) کیلی فورنیا میں رجسٹرڈ ہے جہاں محمد رزاق پارٹی کی نمائندگی کررہے ہیں۔ تحریک انصاف نے دھرنے کے دوران غیر ملکی فنڈنگ کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تمام فنڈز رجسٹرڈ طریقے سے پی ٹی آئی اکاؤنٹس میں منتقل کئے جاتے ہیں اور زیادہ تر رقوم پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس میں آن لائن جمع ہوتی ہیں نہ کہ چیک کے ذریعے۔
تحریک انصاف کے مطابق ہمارے ریکارڈ میں 500 ڈالر ایک پاکستانی دوست کی درخواست پر ولیم واشنگٹن ایل ایل سی نے جمع کروائے جب کہ بیر ی سنیپس نے 200 ڈالر محمد آصف بزنس پارٹنر کی درخواست پر جمع کروائے، یہ معمولی فنڈز جو 2013ء کے الیکشن سے پہلے دئیے گئے لہذا غیر ملکی کمپنیوں کی طرف سے دھرنے میں فنڈنگ کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ تحریک انصاف نے کسی یہودی یا بھارتی لابی سے بھی کوئی فنڈز وصول نہیں کئے۔
واضح رہے کہ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ تحریک انصاف کو اسرائیل، امریکا اور بھارت کی جانب سے فنڈنگ ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ تحریک انصاف کے سابق ترجمان اکبر ایس بابر کی جانب سے بھی پارٹی پر غیر ملکی فنڈنگ کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں غیر ملکی سیاسی جماعت کے لئے فنڈریزنگ رجسٹرڈ ہونے کے بعد ہی ممکن ہے اور پی ٹی آئی امریکن لمیٹڈ لائبلیٹی کمپنی (ایل ایل سی) کیلی فورنیا میں رجسٹرڈ ہے جہاں محمد رزاق پارٹی کی نمائندگی کررہے ہیں۔ تحریک انصاف نے دھرنے کے دوران غیر ملکی فنڈنگ کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تمام فنڈز رجسٹرڈ طریقے سے پی ٹی آئی اکاؤنٹس میں منتقل کئے جاتے ہیں اور زیادہ تر رقوم پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس میں آن لائن جمع ہوتی ہیں نہ کہ چیک کے ذریعے۔
تحریک انصاف کے مطابق ہمارے ریکارڈ میں 500 ڈالر ایک پاکستانی دوست کی درخواست پر ولیم واشنگٹن ایل ایل سی نے جمع کروائے جب کہ بیر ی سنیپس نے 200 ڈالر محمد آصف بزنس پارٹنر کی درخواست پر جمع کروائے، یہ معمولی فنڈز جو 2013ء کے الیکشن سے پہلے دئیے گئے لہذا غیر ملکی کمپنیوں کی طرف سے دھرنے میں فنڈنگ کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ تحریک انصاف نے کسی یہودی یا بھارتی لابی سے بھی کوئی فنڈز وصول نہیں کئے۔
واضح رہے کہ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ تحریک انصاف کو اسرائیل، امریکا اور بھارت کی جانب سے فنڈنگ ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ تحریک انصاف کے سابق ترجمان اکبر ایس بابر کی جانب سے بھی پارٹی پر غیر ملکی فنڈنگ کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔