جی پی ایس ایپ کا استعمال خاتون کو موت کے منہ میں لے گیا
70 سالہ خاتون کو ایپ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے خطرناک علاقے میں جا پہنچی جہاں وہ فائرنگ سے ہلاک ہوگئی
KARACHI:
بعض اوقات حد سے زیادہ ٹیکنالوجی پر اعتماد اور بھروسہ انسان کو بڑے نقصان سے دوچار کردیتا ہے ایسا ہی کچھ ہوا برازیل میں جہاں خاتون اپنے سفر کے دوران جی پی ایس کی دی گئی ہدایت پرایک ایسی سڑک پر چلی گئی جہاں وہ ڈرگ اسمگلر کی فائرنگ کی زد میں آکر زندگی کی بازی ہار گئی۔
تفصیلات کے مطابق برازیل کی 70 سالہ خاتون رگینا مورمورا اپنے شوہر فرانسیسکو کے ہمراہ چھٹیاں منانے ریو ڈی جنیرو کے ساحل سمندر پر جارہی تھی کہ ویز جی پی ایس نے انہیں کوئنٹینو بوکویا اسٹریٹ کی جانب مڑنے کی رہنمائی کی اور انہوں نے اپنی گاڑی اس جانب موڑ دی اورجب ان کی گاڑی اسمگلروں کے ٹھکانوں کی بدنام زمانہ اسٹریٹ پر پہنچی تو اس وقت 2 گروہوں کے درمیان فائرنگ جاری تھی کہ اس دوران خاتون کی گاڑی بھی فائرنگ کی زد میں آگئی اور خاتون کو بھی کئی گولیاں لگیں تاہم خاتون کےشوہر نے کمال مہارت سے گاڑی وہاں سے نکالی اور اسے اسپتال لے گیا جہاں وہ جان کی بازی ہار گئی۔
ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کسی کا مرنا ناقابل یقین ہے لیکن واضح رہے کہ یہ سوچنا غیرحقیقت پسندانہ ہے کہ کوئی ایپ لوگوں کو صرف محفوظ شاہراؤں یا سڑکوں پر ہی لے جائے گا کیوں کہ بدقسمتی سے اس ایپ سے لوگوں کے منتخب کردہ راستوں کے سفر کے دوران خطرناک راستوں پر جانے سے نہیں روکا جا سکتا۔
بعض اوقات حد سے زیادہ ٹیکنالوجی پر اعتماد اور بھروسہ انسان کو بڑے نقصان سے دوچار کردیتا ہے ایسا ہی کچھ ہوا برازیل میں جہاں خاتون اپنے سفر کے دوران جی پی ایس کی دی گئی ہدایت پرایک ایسی سڑک پر چلی گئی جہاں وہ ڈرگ اسمگلر کی فائرنگ کی زد میں آکر زندگی کی بازی ہار گئی۔
تفصیلات کے مطابق برازیل کی 70 سالہ خاتون رگینا مورمورا اپنے شوہر فرانسیسکو کے ہمراہ چھٹیاں منانے ریو ڈی جنیرو کے ساحل سمندر پر جارہی تھی کہ ویز جی پی ایس نے انہیں کوئنٹینو بوکویا اسٹریٹ کی جانب مڑنے کی رہنمائی کی اور انہوں نے اپنی گاڑی اس جانب موڑ دی اورجب ان کی گاڑی اسمگلروں کے ٹھکانوں کی بدنام زمانہ اسٹریٹ پر پہنچی تو اس وقت 2 گروہوں کے درمیان فائرنگ جاری تھی کہ اس دوران خاتون کی گاڑی بھی فائرنگ کی زد میں آگئی اور خاتون کو بھی کئی گولیاں لگیں تاہم خاتون کےشوہر نے کمال مہارت سے گاڑی وہاں سے نکالی اور اسے اسپتال لے گیا جہاں وہ جان کی بازی ہار گئی۔
ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کسی کا مرنا ناقابل یقین ہے لیکن واضح رہے کہ یہ سوچنا غیرحقیقت پسندانہ ہے کہ کوئی ایپ لوگوں کو صرف محفوظ شاہراؤں یا سڑکوں پر ہی لے جائے گا کیوں کہ بدقسمتی سے اس ایپ سے لوگوں کے منتخب کردہ راستوں کے سفر کے دوران خطرناک راستوں پر جانے سے نہیں روکا جا سکتا۔