2005 کے تباہ کن زلزلے کو 10 برس بیت جانے کے بعد بھی لاکھوں متاثرین بے یارومددگار

زلزلے کو 10 سال گزر جانے کے بعد بھی ہمارے ڈیڑھ لاکھ بچے کھلے آسماں تلے بیٹھے ہیں، وزیراعظم آزاد کشمیر کا شکوہ


ویب ڈیسک October 08, 2015
حکومت پاکستان انا کا مسئلہ نہ بنائے اور فنڈز کی فراہمی کا وعدہ پورا کرے، چوہدری عبدالمجید۔ فوٹو: فائل

آزاد کشمیر اور خیبر پختونخوا میں آنے والے تباہ کن زلزلے کو 10 برس گزر جانے کے بعد بھی لاکھوں متاثرین تاحال بے یارو مدد گار ہیں۔

آزاد کشمیر میں 8 اکتوبر 2005 کو آنے والے تباہ کن زلزلے کو 10 برس مکمل ہونے پر آزاد کشمیر یونی ورسٹی میں ایک یادگاری تقریب کا اہتمام کیا گیا اور وزیراعظم آزاد کشمیر عبدالمجید چوہدری نے یادگار شہداء پر پھولوں کی چارد چڑھائی، فاتحہ خوانی اور شہداء کی یاد میں ایک منٹ تک سائرن بھی بجائے گئے۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور بیرونی ڈونرز کا شکریہ ادا جب کہ حکومت پاکستان سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ زلزلے کو 10 سال گزر جانے کے بعد بھی ہمارے ڈیڑھ لاکھ بچے کھلے آسماں تلے بیٹھے ہیں، حکومت پاکستان انا کا مسئلہ نہ بنائے اور فنڈز کی فراہمی کا وعدہ پورا کرے۔

اس کے علاوہ مانسہرہ میں بھی اکتوبر 2005 کے زلزلہ متاثرین کی یاد میں تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔ گورنمنٹ ہائی سکول بالاکوٹ میں65 طلبہ کی اجتماعی قبر پر فاتحہ خوانی کی گئی اور شہداء کی یاد میں 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ یاد رہے کہ بالاکوٹ میں اکتوبر 2005 میں آنے والے زلزلے میں 5 ہزار افراد شہید اور 10 ہزار زخمی ہو گئے تھے جب کہ بالاکوٹ کا 95 فیصد انفراسٹرکچر بھی تباہ ہو گیا تھا۔

واضح رہے کہ 8 اکتوبر 2005 کو صبح 8 بج کر 52 منٹ کر آزاد کشمیر اور خیبر پختونخوا میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں ایک لاکھ سے زائد افراد جاں بحق جب کہ ہزاروں زخمی اور لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |