ن لیگ نے اصغر خان کیس کی ایف آئی اے سے تحقیقات کرانے کا فیصلہ مسترد کردیا

غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلیے آزادانہ کمیشن بنایا جائے، چوہدری نثار

پرویزاشرف اپنے خلاف عدالتی فیصلہ پڑھیں پھرکسی پرانگلی اٹھائیں،آئی جے آئی میں8جماعتیںتھیں، توپوںکارخ صرف ن لیگ کی طرف ہے، پرویزالٰہی نے 40 کروڑ سیکرٹ فنڈمیں استعمال کیے،پریس کانفرنس۔ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثارعلی خان نے اصغرخان کیس میں ایف آئی اے سے تحقیقات کرانے کا فیصلہ قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیرجانبدار اور شفاف تحقیقات کیلیے آزادانہ کمیشن تشکیل دیا جائے۔


اتوار کو یہاں پنجاب ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اصغرخان کیس کا عدالتی فیصلہ قبول ہے تاہم ایف آئی اے سے تحقیقات کرانے کا فیصلہ قبول نہیں ہے، ایف آئی اے وزیر داخلہ کے ماتحت ہے اور ان کے کردار سے قوم آگاہ ہے، ایف آئی اے کی کارکردگی، جانبداری اور گزشتہ ساڑھے چارسال کے دوران عدالت سے روا رکھا گیا رویہ بھی قوم کے سامنے ہے، اس ادارے کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ آئی جے آئی میں8 جماعتیں شامل تھیں، فیصلہ آئی جے آئی کیخلاف آیا ہے مگر صرف مسلم لیگ (ن) کو دانستہ نشانہ بنایاجا رہا ہے اور تمام توپوں کا رخ مسلم لیگ (ن) کی طرف ہوگیا ہے۔ وزیراعظم راجا پرویزاشرف پہلے اپنے بارے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ لیں، اس کے بعد کسی پر انگلی اٹھائیں۔ چوہدری نثار نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے رہنمائوں پر الزامات تو لگائے جارہے ہیں مگر کوئی ثبوت نہیں لاتا۔

ایک ٹی وی کے مطابق ایک موقع پر چوہدری نثار نے جذبات میں آکر کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ایف آئی اے کو تحقیقات سونپنا بڑی زیادتی ہے، انھوں نے کہا کہ ہم ہرقسم کے احتساب کیلیے تیار ہیں، 1998ء سے 2010ء تک جو کچھ ہوا ہے سب کی تحقیقات آزادانہ کمیشن کرے تاکہ عوام کے سامنے ہرچیز واضح ہوجائے، مشرف دور میں آئی ایس آئی نے (ق) لیگ کو بنایا، سابق وزیراعلیٰ پرویزالٰہی نے 40 کروڑ سیکرٹ فنڈ میں استعمال کیے ، جنرل پاشا کے ذریعے جن لوگوں نے پیسے لیے ، وہ بیان حلفی دینے کیلیے تیار ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story