ایف آئی اے کی تحقیقات میں مداخلت نہیں کرونگا وزیر داخلہ

نواز شریف کی جگہ ہوتا توسیاست چھوڑ دیتا،رحمن ملک،نثارکابیان توہین عدالت ہے، فوادچوہدری

نواز شریف کی جگہ ہوتا توسیاست چھوڑ دیتا،رحمن ملک،نثارکابیان توہین عدالت ہے، فوادچوہدری۔ فوٹو: ثناء/فائل

وزیرداخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کی تحقیقات میں مداخلت نہیں کرینگے۔

ن لیگ کے رہنما کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ نے زیادتی کی ہے ، امید ہے کہ عدالت شہباز شریف اور چوہدری نثار کے بیانات کا نوٹس لے گی ، جب کوئی فیصلہ ن لیگ کے حق میں آتا ہے تو سپریم کورٹ کی واہ واہ کی جاتی ہے ،فیصلہ ن لیگ کیخلاف آجائے تو اف اف کرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ اسد درانی نے حلف نامے میں نواز شریف کو35لاکھ روپے دینے کو تسلیم کیا۔

نواز شریف پریشان ہیں، ایک فور اسٹار جنرل نے ان کے خلاف گواہی دی ، ان کی گواہی کو کیسے جھٹلایا جاسکتا ہے ، میں نواز شریف کی جگہ ہوتا تو قوم سے معافی مانگ کر سیاست چھوڑ دیتا، انھوں نے کہا کہ چوہدری نثار کہتے تھے کہ ہم سپریم کورٹ کی توہین کرتے ہیں اب وہ خود کر رہے ہیں، سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیدیا ہے، تحقیقات کا طریقہ کار ڈی جی ایف آئی اے طے کرینگے ، ایف آئی اے شفاف تحقیقات کرے گی تحقیقات میں کوئی چکر نہیں چلائیں گے وکیل دینے کیلیے تیار ہوں، ن لیگ نظرثانی کی اپیل کرے۔


انھوں نے کہا کہ شفافیت کی بات کرنے والے سیاستدان گریبان میں جھانکیںنواز شریف قومی خزانے کی رقم خرچ کرنے پر قوم سے معافی مانگیں، چوہدری نثار کو مناظرے کا چیلنج کرتا ہوںاب عوام کا دور دورہ ہے ، پٹواریوں اور تھانیداروں کا نہیں ہے ، پی پی نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا اور منتخب وزیراعظم کو گھر بھیجا، نثار اور نواز شریف کا آپس میں اتفاق نہیں، صدر نے ہمیشہ مفاہمت کی بات کی ہے ، سپریم کورٹ نثار کو طلب کرے، انھوں نے کہا کہ اصغر خان کیس میں فیصلے کو نواز شریف کیوں نہیں مانتے ان سے پوچھیں پیسے کیوں لیے تھے۔

دریں اثنائوزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امور فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ایف آئی اے میں پیش نہ ہونے کا ن لیگ کا بیان توہین عدالت کے مترادف ہے، تفتیش کا حکم حکومت نے نہیں عدالت نے دیا ہے، حکومت عدالتی حکم میں ترمیم نہیں کرسکتی۔ میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ نواز شریف کو ایف آئی اے کے تفتیشی عمل سے گزرنا پڑے گا۔

مسلم لیگ (ن) موجودہ عدالتوں کی سب سے بڑی حمایتی ہونے کی دعویدار رہی ہے، اپنے خلاف فیصلے کو بھی تسلیم کرے، ایف آئی اے کو کو پہلا فیصلہ یہ کرنا ہوگا کہ نواز شریف اور مہران بینک اسکینڈل میں ملوث عابدہ حسین سمیت دیگر سیاستدانوں کو گرفتار کیا جائے یا گرفتاری کے بغیر تفتیش کی جائے۔ جو فوجی افسران ملوث تھے ان کا کورٹ مارشل کیا جاسکتا ہے اور سیاستدانوں کے خلاف ایف آئی اے تفتیش کے بعد چالان پیش کرے گی۔

Recommended Stories

Load Next Story