کالے دھن سے بیرون ملک جائیدادیں بنانے والوں کے خلاف تحقیقات شروع

2 صنعتکاروں نے خطیر زرمبادلہ بیرون ملک منتقل کیا، شواہد مل گئے،سیاستدان اوراعلیٰ افسران بھی ملوث ہیں، ایف آئی اے


Adil Jawad October 09, 2015
 خریداروں کے نام، جائیداد کا پوسٹل ایڈریس، خریداری کی تاریخ اور مالیت کی تفصیلات حاصل کرلی گئی ہیں،ذرائع فوٹو: فائل

ایف آئی اے نے گذشتہ چند برسوں کے دوران کالے دھن کے ذریعے بیرون ملک جائیدادیں بنانیوالے سیکڑوںصنعتکاروں، سیاستدانوں اور اعلیٰ سرکاری افسران کے خلاف باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

ایف آئی اے سندھ زون کوقومی سلامتی کے اداروں کی جانب سے بیرون ملک جائیدادیں بنانے والے صنعتکاروں، سیاستدانوں اور اعلیٰ سرکاری افسران کی ایک طویل فہرست فراہم کی گئی تھی جس میں کراچی، لاہور، اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی سیکڑوں اہم شخصیات شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے کو اس سلسلے میں جامع معلومات فراہم کی گئی ہیںجن میں بیرون ملک جائیدادوں کی خریداری کرنے والے صنعتکار، سیاستدان یا اعلی سرکاری افسر کا نام، خریدی جانے والی جائیداد کا پوسٹل ایڈریس، خریداری کی تاریخ اور جائیدادکی مالیت شامل ہے۔

ایف آئی اے حکام کو ذمے داری تفویض کی گئی تھی کہ وہ اس سلسلے میں تحقیقات کریں اور یہ پتہ چلائیں کہ متعلقہ افراد اپنی جائز آمدنی سے بیرون ملک جائیداد خریدنے کے اہل تھے یا نہیں اور جائیداد کی خریداری کیلیے منتقل کیا جانے والا خطیر زرمبادلہ قانونی طریقے سے بیرون ملک منتقل کیا گیا یا اس کیلیے حوالہ اور ہنڈی یا دیگر غیرقانونی ذرائع کا استعمال کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹرایف آئی اے سندھ شاہد حیات کی ہدایت پر اس معاملے کی حساسیت کے پیش نظر ایف آئی اے کے سینئر اور انتہائی قابل تفتیشی افسران نے بڑے پیمانے پر تحیقیقات کا آغاز کردیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ تفتیشی افسران کو ابتدائی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور 2 صنعتکاروں کی جانب سے متحدہ عرب امارات میں جائیداد کی خریداری کیلیے خطیر رقوم حوالہ اور ہنڈی کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیے جانے کے ناقابل تردید ثبوت حاصل کرلیے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ 2 صنعتکاروں کے خلاف قانونی کارروائی اگلے مراحل میں داخل ہوگئی ہے جبکہ فہرست کے مطابق دیگر افراد کے بینک اکاؤنٹس اور دیگر ریکارڈ کے ذریعے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ملک کی سیکڑوں اہم شخصیات پر مشتمل فہرست میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے متعدد اعلیٰ افسران بھی شامل ہیں، ذرائع نے بتایا کہ عمومی طور پر سیاستدان اور اعلیٰ سرکاری افسران کالے دھن سے خریدی جانے والی جائیدادیں اپنے نام پر خریدنے سے گریز کرتے ہیں جبکہ صنعتکار اور کاروباری حضرات اس سلسلے میں زیادہ احتیاط کا مظاہرہ نہیں کرتے، اکثر اوقات بزنس مین اپنے قریبی سیاستدانوں اور اعلیٰ سرکاری افسران کیلیے جائیداد کی خریداری اپنے نام پر کرتے ہیں۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق تفتیشی حکام اس پہلو پر بھی تحقیقات کررہے ہیں کہ صنعتکاروں کی جانب سے خریدی جانے والی جائیدادیں ان کی اپنی ہیں یا ان کا اصل مالک ان کا قریبی سیاستدان یا اعلیٰ سرکاری افسر ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں