پی آئی اے پالپا تنازع قومی ایئر لائن کی انتظامیہ معاملے کو خراب کرنا چاہتی ہے سینیٹر طلحہ محمود
گھریلو مصروفیت کے باعث چیرمین پی آئی اے اجلاس میں شرکت نہیں کر سکے، سیکرٹری سول ایوی ایشن
LOS ANGELES:
سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا ہے کہ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ پی آئی اے انتظامیہ پالپا کے ساتھ ہونے والے تنازع کو حل کرنے کے بجائے خراب کرنا چاہتی ہے۔
سینیٹ کی کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ نے پی آئی اے اور پالپا کے درمیان جاری تنازع کو ختم کرنے کے لئے اجلاس طلب کر رکھا تھا لیکن چیرمین پی آئی اے ناصر جعفر اجلاس میں شریک نہ ہوئے جس پر کمیٹی کے سربراہ سینیٹر طلحہ محمود نے برہمی کا اظہار کیا اور سیکرٹری ایوی ایشن محمد علی گردیزی سے چیرمین پی آئی اے کی غیر حاضری سے متعلق استفسار کیا تو انھوں نے جواب دیا کہ گھریلو مصروفیت کے باعث چیرمین پی آئی اے اجلاس میں شرکت نہیں کر سکے۔
چیرمین پی آئی اے کی غفلت پر سینیٹ کمیٹی نے اجلاس کا واک آؤٹ کیا اور پالپا حکام نے بھی ان کا ساتھ دیا۔ سینیٹ کمیٹی نے کہا کہ اگر چیرمین پی آئی اے 15 منٹ میں پیش نہ ہوئے تو ان کے خلاف تحریک استحقاق لائیں گے۔ چیرمین پی آئی اے کی غیر حاضری کے باعث پالپا حکام بھی اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل سینیٹ کی کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ نے پی آئی اے اور پالپا حکام کو معاملات کے حل کے لئے 2 روز کا وقت دیا تھا اور آج کے اجلاس میں دونوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر دستخط ہونا تھے۔
سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا ہے کہ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ پی آئی اے انتظامیہ پالپا کے ساتھ ہونے والے تنازع کو حل کرنے کے بجائے خراب کرنا چاہتی ہے۔
سینیٹ کی کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ نے پی آئی اے اور پالپا کے درمیان جاری تنازع کو ختم کرنے کے لئے اجلاس طلب کر رکھا تھا لیکن چیرمین پی آئی اے ناصر جعفر اجلاس میں شریک نہ ہوئے جس پر کمیٹی کے سربراہ سینیٹر طلحہ محمود نے برہمی کا اظہار کیا اور سیکرٹری ایوی ایشن محمد علی گردیزی سے چیرمین پی آئی اے کی غیر حاضری سے متعلق استفسار کیا تو انھوں نے جواب دیا کہ گھریلو مصروفیت کے باعث چیرمین پی آئی اے اجلاس میں شرکت نہیں کر سکے۔
چیرمین پی آئی اے کی غفلت پر سینیٹ کمیٹی نے اجلاس کا واک آؤٹ کیا اور پالپا حکام نے بھی ان کا ساتھ دیا۔ سینیٹ کمیٹی نے کہا کہ اگر چیرمین پی آئی اے 15 منٹ میں پیش نہ ہوئے تو ان کے خلاف تحریک استحقاق لائیں گے۔ چیرمین پی آئی اے کی غیر حاضری کے باعث پالپا حکام بھی اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل سینیٹ کی کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ نے پی آئی اے اور پالپا حکام کو معاملات کے حل کے لئے 2 روز کا وقت دیا تھا اور آج کے اجلاس میں دونوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر دستخط ہونا تھے۔