عمران خان لکھ لیں انہیں این اے 122 سے اس بار بھی شکست ہوگی ایاز صادق
عمران خان کا مسئلہ وزیراعظم نہ بن پانا ہے لیکن عوام اب ان کے جھانسوں میں نہیں آئیں گے، رہنما مسلم لیگ (ن)
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور این اے 122 سے ضمنی الیکشن کے امیدوار سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے این اے 122 سے مسلسل شکست کھائی اور عمران خان لکھ لیں انہیں اس بار بھی شکست ہوگی۔
لاہور میں (ن) لیگ کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ عمران خان کا مسئلہ وزیراعظم نہ بن پانا ہے، پاکستان کے عوام اب عمران خان کے جھوٹے جھانسوں میں نہیں آئیں گے کیونکہ ان کا دہرا معیار سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی کوششوں سے ملک میں امن آرہا ہے جب کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 45 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری آرہی ہے اور اس سے قبل کبھی اتنا پیسہ اکھٹا نہیں لگا، یہ سرمایہ کاری چین کا پاکستان کی حکومت پر اعتماد ہے اور اس سرماریہ کاری کے پیسے سے کوئلے اور ایل ین جی سے بجلی بننے کے کارخانے اور موٹرویز بنیں گے۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ یہ پہلی حکومت ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کا اعلان کیا، آپریشن سے کراچی کے حالت بھی سب کے سامنے ہے جس میں بہتری آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جو اسمبلیوں کو جعلی کہتے تھے انہوں نے پارلیمینٹ پر یلغار کی اور اس کا تقدس پامال کیا لیکن آج وہ ہی ووٹ مانگ رہے ہیں، اب بتائیں وہ کس منہ سے ووٹ مانگ رہے ہیں، پاکستان کی عوام جانتی ہے اب ایسی باتیں نہیں چل سکتی ہیں۔
ایاز صادق نے کہا کہ جس امیدوار کو خود عمران خان اور جسٹس وجیہ نے 2013 میں مسترد کردیا تھا آج کس مجبوری کے تحت این اے 122 میں مسلط کرنے کے لیے ان کو ٹکٹ دیا گیا ہے جب کہ تحریک انصاف نے این اے122 میں مسلسل شکست کھائی ہے اور عمران خان اب بھی لکھ لیں اس بار بھی انہیں شکست ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پیسے سے الیکشن جیتا جاتا تو علیم خان کا کبھی الیکشن نہیں ہارتے، لاہورکے عوام نہ کبھی بکتے ہیں اور نہ کبھی جھکتے ہیں۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان ایک انٹرنیشنل آوارہ گرد ہیں اور میری زبان شیخ رشید جتنی لمبی نہیں ہے کہ فضول باتیں کروں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر دور میں آمریت کا مقابلہ کیا مگر عمران خان نے آمریت کا ساتھ دیا، لاہور ہمارے خون اور جذبے میں شامل ہے اور آج کے جم غفیر نے ثابت کر دیا ہے کہ لاہور کس کے ساتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام نے نواز شریف کو وزیر اعظم بنایا اور انہوں نے ہمیں ناقابل تسخیر بنا دیا۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پاک چین راہداری پر بھارت کی تکلیف تو نظر آتی ہے مگر عمران خان کی دھرنا دے کر چین کے صدر کو روکنے کی سمجھ نہیں آئی، عمران خان ہمیں گالیاں دیتے ہیں ہم پر بہتان لگا تے ہیں، ہم پر تنقید کرو گالیاں دینا چھوڑ دو، کیوں کہ ہم نے آپ کے استعفوں کو زمین سے اٹھا کر سینے سے لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بڑے ہو جائیں ضدی بچے نہ بنیں۔
حمزہ شہباز شریف نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اوکاڑہ میں نوازشریف کے خلاف اخلاق سے گری باتیں کیں اور وہ صرف اخلاق سے گری باتیں ہی کرسکتے ہیں جب کہ میں نے دھرنے والوں کے بڑے بڑے بول بھی سنے اور پھر ان کا دھڑن تختہ ہوتے دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے قوم کے ڈھائی سال ضائع کیے اور یہی نہیں بلکہ انہوں نے چینی صدر کا دورہ بھی منسوخ کرایا، اب قوم ان سے پوچھے کہ چینی صدر کا دورہ کیوں منسوخ کرایا۔ حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ غریبوں کو میٹرومیں عزت سےسفرکرتے دیکھ کرعمران خان کو تکلیف ہوتی ہے جب کہ عمران خان نے لاہور کو اتناحقیر جانا کہ قبضہ گروپ کا امیدوارلےآئے تاہم جذبہ جیتے گا قبضہ ہارے گا۔
https://www.dailymotion.com/video/x393y8t_ayaaz-sadiq_news
لاہور میں (ن) لیگ کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ عمران خان کا مسئلہ وزیراعظم نہ بن پانا ہے، پاکستان کے عوام اب عمران خان کے جھوٹے جھانسوں میں نہیں آئیں گے کیونکہ ان کا دہرا معیار سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی کوششوں سے ملک میں امن آرہا ہے جب کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 45 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری آرہی ہے اور اس سے قبل کبھی اتنا پیسہ اکھٹا نہیں لگا، یہ سرمایہ کاری چین کا پاکستان کی حکومت پر اعتماد ہے اور اس سرماریہ کاری کے پیسے سے کوئلے اور ایل ین جی سے بجلی بننے کے کارخانے اور موٹرویز بنیں گے۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ یہ پہلی حکومت ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کا اعلان کیا، آپریشن سے کراچی کے حالت بھی سب کے سامنے ہے جس میں بہتری آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جو اسمبلیوں کو جعلی کہتے تھے انہوں نے پارلیمینٹ پر یلغار کی اور اس کا تقدس پامال کیا لیکن آج وہ ہی ووٹ مانگ رہے ہیں، اب بتائیں وہ کس منہ سے ووٹ مانگ رہے ہیں، پاکستان کی عوام جانتی ہے اب ایسی باتیں نہیں چل سکتی ہیں۔
ایاز صادق نے کہا کہ جس امیدوار کو خود عمران خان اور جسٹس وجیہ نے 2013 میں مسترد کردیا تھا آج کس مجبوری کے تحت این اے 122 میں مسلط کرنے کے لیے ان کو ٹکٹ دیا گیا ہے جب کہ تحریک انصاف نے این اے122 میں مسلسل شکست کھائی ہے اور عمران خان اب بھی لکھ لیں اس بار بھی انہیں شکست ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پیسے سے الیکشن جیتا جاتا تو علیم خان کا کبھی الیکشن نہیں ہارتے، لاہورکے عوام نہ کبھی بکتے ہیں اور نہ کبھی جھکتے ہیں۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان ایک انٹرنیشنل آوارہ گرد ہیں اور میری زبان شیخ رشید جتنی لمبی نہیں ہے کہ فضول باتیں کروں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر دور میں آمریت کا مقابلہ کیا مگر عمران خان نے آمریت کا ساتھ دیا، لاہور ہمارے خون اور جذبے میں شامل ہے اور آج کے جم غفیر نے ثابت کر دیا ہے کہ لاہور کس کے ساتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام نے نواز شریف کو وزیر اعظم بنایا اور انہوں نے ہمیں ناقابل تسخیر بنا دیا۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پاک چین راہداری پر بھارت کی تکلیف تو نظر آتی ہے مگر عمران خان کی دھرنا دے کر چین کے صدر کو روکنے کی سمجھ نہیں آئی، عمران خان ہمیں گالیاں دیتے ہیں ہم پر بہتان لگا تے ہیں، ہم پر تنقید کرو گالیاں دینا چھوڑ دو، کیوں کہ ہم نے آپ کے استعفوں کو زمین سے اٹھا کر سینے سے لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بڑے ہو جائیں ضدی بچے نہ بنیں۔
حمزہ شہباز شریف نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اوکاڑہ میں نوازشریف کے خلاف اخلاق سے گری باتیں کیں اور وہ صرف اخلاق سے گری باتیں ہی کرسکتے ہیں جب کہ میں نے دھرنے والوں کے بڑے بڑے بول بھی سنے اور پھر ان کا دھڑن تختہ ہوتے دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے قوم کے ڈھائی سال ضائع کیے اور یہی نہیں بلکہ انہوں نے چینی صدر کا دورہ بھی منسوخ کرایا، اب قوم ان سے پوچھے کہ چینی صدر کا دورہ کیوں منسوخ کرایا۔ حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ غریبوں کو میٹرومیں عزت سےسفرکرتے دیکھ کرعمران خان کو تکلیف ہوتی ہے جب کہ عمران خان نے لاہور کو اتناحقیر جانا کہ قبضہ گروپ کا امیدوارلےآئے تاہم جذبہ جیتے گا قبضہ ہارے گا۔
https://www.dailymotion.com/video/x393y8t_ayaaz-sadiq_news