وزارت غذائی تحفظ نے ربیع کے پیدواری اہداف تجویزکردیے
چاول کی 2890 ہزار ایکڑ رقبے پر کاشت سے 70 لاکھ 40ہزار ٹن پیداوار کا ہدف رکھا گیا ہے
وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق نے صوبوں سے خریف کے سیزن میں فصلوں کی پیداوار اورزیرکاشت رقبے کی تفصیلات طلب کر لیں جبکہ آئندہ سیزن ربیع کیلیے پیداوار کے اہداف پر ورکنگ پیپر تیار کر لیاگیا ہے جس کی باقاعدہ منظوری اس ماہ کے آخر میں دی جائے گی۔
وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی دستاویزکے مطابق رواں سال خریف سیزن کیلیے جو اہداف رکھے گئے ہیں ان میں ماش اور مونگ کیلیے 11.4 ہزار ٹن کا ہدف رکھا گیا ہے جبکہ اس کی 133 ہزار ایکڑ اراضی پر کاشت کا ہدف تھا، گنے کا پیداواری ہدف 70035 ہزار ٹن اور زیرکاشت رقبے کا ہدف 1140ہزار ایکڑ رکھا گیا، چاول کے زیرکاشت رقبے اور پیداواری اہداف بھی مقرر کر لیے گئے ہیں۔
چاول کی 2890 ہزار ایکڑ رقبے پر کاشت سے 70 لاکھ 40ہزار ٹن پیداوار کا ہدف رکھا گیا ہے، مکئی کا پیداواری ہدف 3708 ہزار ٹن اور اسے 1008ہزار ایکڑ رقبے پرکاشت کرنے کا ہدف ہے، مرچ کیلیے پیداواری ہدف 127ہزار ٹن اور زیرکاشت رقبے کا ہدف 47.2ہزار ایکڑ ہے، ٹماٹر کا پیداواری ہدف 149.6ہزار ٹن جبکہ اس کی 7.5ہزار ٹن رقبے پر کاشت کا ہدف رکھا گیا ہے۔
وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق نے تمام صوبوں کو ہدایت کی ہے کہ رواں سال کے دوران فصلوں کی پیداوار اور رقبے پر کاشت کے ایریا سے متعلق مکمل تفصیلات فراہم کریں، ان پورٹس کا جائزہ لے کر آئندہ کے اہداف مقرر کیے جائیں گے۔ ورکنگ پیپر میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال زراعت کیلیے بھاری ثابت ہوا اور فصلوں کے اہداف حاصل نہیں کیے جا سکے ہیں۔
وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی دستاویزکے مطابق رواں سال خریف سیزن کیلیے جو اہداف رکھے گئے ہیں ان میں ماش اور مونگ کیلیے 11.4 ہزار ٹن کا ہدف رکھا گیا ہے جبکہ اس کی 133 ہزار ایکڑ اراضی پر کاشت کا ہدف تھا، گنے کا پیداواری ہدف 70035 ہزار ٹن اور زیرکاشت رقبے کا ہدف 1140ہزار ایکڑ رکھا گیا، چاول کے زیرکاشت رقبے اور پیداواری اہداف بھی مقرر کر لیے گئے ہیں۔
چاول کی 2890 ہزار ایکڑ رقبے پر کاشت سے 70 لاکھ 40ہزار ٹن پیداوار کا ہدف رکھا گیا ہے، مکئی کا پیداواری ہدف 3708 ہزار ٹن اور اسے 1008ہزار ایکڑ رقبے پرکاشت کرنے کا ہدف ہے، مرچ کیلیے پیداواری ہدف 127ہزار ٹن اور زیرکاشت رقبے کا ہدف 47.2ہزار ایکڑ ہے، ٹماٹر کا پیداواری ہدف 149.6ہزار ٹن جبکہ اس کی 7.5ہزار ٹن رقبے پر کاشت کا ہدف رکھا گیا ہے۔
وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق نے تمام صوبوں کو ہدایت کی ہے کہ رواں سال کے دوران فصلوں کی پیداوار اور رقبے پر کاشت کے ایریا سے متعلق مکمل تفصیلات فراہم کریں، ان پورٹس کا جائزہ لے کر آئندہ کے اہداف مقرر کیے جائیں گے۔ ورکنگ پیپر میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال زراعت کیلیے بھاری ثابت ہوا اور فصلوں کے اہداف حاصل نہیں کیے جا سکے ہیں۔