جعلی مضاربہ کمپنیوں کیخلاف نیاقانون متعارف کرانے کافیصلہ

سینیٹ کمیٹی خزانہ کی ایس ای سی پی کووزارت قانون سے مل کرمسودہ تیار کرنے کی ہدایت

سینیٹ کمیٹی خزانہ کی ایس ای سی پی کووزارت قانون سے مل کرمسودہ تیار کرنے کی ہدایت فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
وفاقی حکومت نے غیر رجسٹرڈ و جعلی مضاربہ کمپنیوں و دیگر اداروں میں رقوم جمع کرانے کی روک تھام کے لیے نیا جامع قانون متعارف کرانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔


اس ضمن میں ''ایکسپریس'' کو دستیاب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و ریونیو کے 17 ستمبر کو ہونے والے اجلاس کے منٹس آف میٹنگ میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)کو بھجوائی جانے والی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ ایس ای سی پی وزارت قانون کی مشاورت سے جامع قانون کا مسودہ تیار کرے جو فراڈ و جعلی مضاربہ کمپنیوں ودیگر اداروں کے قیام کی روک تھام اوران میں لوگوں کی جانب سے رقوم جمع کرانے کی روک تھام کے لیے موثر ثابت ہو اور اس قانون میں جعلی مضاربہ کمپنیوں کے قیام اور ان کمپنیوں و غیر رجسٹرڈ دیگر اداروں کے ساتھ ان اداروں و جعلی مضاربہ کمپنیوں میں رقوم جمع کرانے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔

دستاویز میں بتایا گیاکہ ایس ای سی پی کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ ان تمام مضاربہ کمپنیوں اور اس قسم کے کاروبار سے وابستہ کمپنیوں و اداروں کی فہرست جاری کی جائے جو باقاعدہ طور پر سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) کے پاس رجسٹرڈ ہیں، علاوہ ازیں اس حوالے سے مضاربہ کمپنیوں و اداروں کی رجسٹریشن سے متعلق کمپنیز آرڈیننس میں ترامیم بھی متعارف کرائی جائیں۔
Load Next Story