پاکستان کا خصوصی معاشی زون بحری قزاقی کے انتہائی خطرناک سمندری حدود سے باہر قرار

نئی حدودسے پاکستان کی سمندری تجارت ،ماہی گیری اور تحقیق کے میدان میں فائدہ ہوگا، ترجمان پاک بحریہ


October 10, 2015
نئی حدود کا اطلاق دسمبر2015 سے ہوگا، ترجمان پاک بحریہ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: پاکستان کا خصوصی معاشی زون بحری قزاقی کے انتہائی خطرناک سمندری حدود سے باہر قرار دے دیا گیا ہے۔

پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق کونٹيکٹ گروپ آف پائريسی آف دی کوسٹ آف صومالیہ نے شیپنگ انڈسٹریز نے خطرناک سمندری علاقے کی حدود پر نظر ثانی کرنے کے بعد نئی حدود جاری کردیں ہیں، جس کا اطلاق یکم دسمبر 2015سے ہوگا،جس کے تحت پاکستان کے خصوصی معاشی زون کو انتہائی خطرناک سمندری علاقے کی حدود سے باہر قرار دے دیا گیا ہے، جس کی بدولت ہماری سمندری تجارت، ماہی گیری، تحقیق اور دریافت جیسی سرگرمیوں کا فائدہ ہوگا۔

ترجمان پاک بحریہ کے مطابق خلیج اور مشرق بعید سے پاکستان کی طرف امدورفت انتہائی خطرناک سمندری علاقے کی حدود سے باہر ہونے سے 2010میں لگائے گئے اضافی سیکیورٹی اور بیمے کے اخراجات ختم ہوجائیں گے، 2010 میں پاکستان کے خصوصی معاشی زون کا انتہائی خطرناک سمندری علاقے کی حدود میں شامل کئے جانے کی پاکستان نے بھرپور مخالفت کی پاک بحریہ نے وزارت خارجہ کے ساتھ مل کر پاکستان کے خصوصی معاشی زون کو اس علاقے سے نکالنے کے لئے مشترکہ کوششیں کیں، پاکستان کے دعوے کو تسلیم کرنے میں اس حقیقت نے اہم کردار ادا کیاکہ پاکستان کے خصوصی معاشی زون میں پاک بحریہ کی مستعد نگرانی کے باعث کبھی بھی بحری قزاقی کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔

پاکستان کے دعوے کے حق میں ایک دلیل یہ بھی ہے کہ پاک بحریہ بحیرہ عرب میں بحری قزاقی کے خلاف جنگ میں ہمیشہ صف اول پر رہی ہے اور انسداد قزاقی کے لئے بنائی گئی ٹاسک فورس کی 6 بار کمانڈ کرچکی ہے، پاک بحریہ نہ صرف اپنی بحری حدود بلکہ اپنی بحری حدود سے باہر گہرے سمندر کے علاقوں کوبحری قزاقی کی لعنت اور دیگر بحری جرائم سے آزاد رکھنے کے لئے پرعزم رہتی ہے تاکہ سمندر میں جانے والوں اور خطے سے گرزنے والی بین الاقوامی تجار تی راہداریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے ۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں