کالعدم تنظیموں کے کھالیں جمع کرنے پرپابندی عائد کردی گئی رحمان ملک
طالبان اسلام اورپاکستان کے دشمن ہیں،ان کیخلاف لڑائی جاری رہے گی ،ہتھیار پھینک کرغیر مسلح ہوجائیں توبات ہوسکتی ہے
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر کالعدم تنظیموں کے قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
خلاف ورزی کی مرتکب تنظیموں اور ان کے کارکنان کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ، گلگت بلتستان میں قیام امن کیلیے پولیس فورس میں نئی بھرتیاں کی جارہی ہیں،طالبان کو چھوڑکر قومی دھارے میں آنے والوں کو سرکاری ملازمتیں دی جائیں گی ، وہ اتوار کو یہاں وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگوکر رہے تھے ، ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے گلگت بلتستان میں قیام امن کے قیام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عید کے موقع پر ملک بھر میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کرنے کیلیے صوبوں کو احکام جاری کردیے گئے ہیں اور سیکیورٹی الرٹ ہوگی، گلگت بلتستان میں قیام امن کیلیے پولیس فورس کی نفری میں اضافہ کیا جا رہا ہے اور جلد نئی بھرتیاں کی جائیں گی، انھوں نے کہا کہ شاہراہ قراقرم پر پٹرولنگ کے اوقات میں اضافہ اور نئی چوکیوں کے قیام سے شرپسندوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا جا رہا ہے اور اب ٹرانسپورٹ کو اس شاہراہ کے ذریعے ہی چلایا جائے۔
انھوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر وزارت داخلہ نے کالعدم تنظیموں کے قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے پر پابندی عائدکردی ہے، پرچی کے ذریعے کھالیں جمع کرنے والوں اور پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا ، انھوں نے انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کو ایک بار پھر دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ طالبان کا ساتھ چھوڑکر قومی دھارے میں شامل ہوجائیں، حکومت انھیں تحفظ اور سرکاری ملازمتیں فراہم کرے گی، انھوں نے کہا کہ طالبان اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں ان کیخلاف لڑائی جاری رہے گی اگر یہ ہتھیار پھینک کر غیر مسلح ہوجائیں تو پھر ان سے بات چیت ہوسکتی ہے۔
خلاف ورزی کی مرتکب تنظیموں اور ان کے کارکنان کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ، گلگت بلتستان میں قیام امن کیلیے پولیس فورس میں نئی بھرتیاں کی جارہی ہیں،طالبان کو چھوڑکر قومی دھارے میں آنے والوں کو سرکاری ملازمتیں دی جائیں گی ، وہ اتوار کو یہاں وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگوکر رہے تھے ، ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے گلگت بلتستان میں قیام امن کے قیام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عید کے موقع پر ملک بھر میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کرنے کیلیے صوبوں کو احکام جاری کردیے گئے ہیں اور سیکیورٹی الرٹ ہوگی، گلگت بلتستان میں قیام امن کیلیے پولیس فورس کی نفری میں اضافہ کیا جا رہا ہے اور جلد نئی بھرتیاں کی جائیں گی، انھوں نے کہا کہ شاہراہ قراقرم پر پٹرولنگ کے اوقات میں اضافہ اور نئی چوکیوں کے قیام سے شرپسندوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا جا رہا ہے اور اب ٹرانسپورٹ کو اس شاہراہ کے ذریعے ہی چلایا جائے۔
انھوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر وزارت داخلہ نے کالعدم تنظیموں کے قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے پر پابندی عائدکردی ہے، پرچی کے ذریعے کھالیں جمع کرنے والوں اور پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا ، انھوں نے انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کو ایک بار پھر دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ طالبان کا ساتھ چھوڑکر قومی دھارے میں شامل ہوجائیں، حکومت انھیں تحفظ اور سرکاری ملازمتیں فراہم کرے گی، انھوں نے کہا کہ طالبان اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں ان کیخلاف لڑائی جاری رہے گی اگر یہ ہتھیار پھینک کر غیر مسلح ہوجائیں تو پھر ان سے بات چیت ہوسکتی ہے۔