ایکسپریس نیوز کے پروگرام خبردار سیاسی تھیٹراور ڈارلنگ کی بیرون ممالک بھی دھوم
ہنسی مزاح کیساتھ بیوروکریسی، سیاستدانوں کی ’’ چالیں‘‘ سمجھنے کا موقع بھی ملتا ہے
''ایکسپریس نیوز'' کے طنزومزاح سے بھرپورپروگرام پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا کے بیشترممالک میں بسنے والی پاکستانی کمیونٹی کے پسندیدہ پروگرام بن گئے۔ '' خبردار: نقالوں سے ہوشیار'' ، ''سیاسی تھیٹر'' اور''ڈارلنگ'' میں کیے جانے والے اہم انکشافات کو مزاح کے ساتھ پیش کرنے کا انداز ناظرین کو بھا گیا۔
لاکھوں لوگوں نے مذکورہ پروگراموں کو''نمبرون'' قراردیدیا تو لوگوںکی بڑی تعداد نے ان پروگراموں میں مزید نئے سیگمنٹ شامل کرنے کی تجاویز بھی پیش کردیں۔ تفصیلات کے مطابق ''ہرخبر پرنظر'' رکھنے والے ناظرین کے ہردلعزیز چینل''ایکسپریس نیوز'' نے ہمیشہ ہی کوشش کی ہے کہ لوگوںکو اہم ملکی معاملات سے آگاہ رکھا جائے اوراس کے ساتھ ساتھ ان سماجی مسائل کومنظرعام پرلایا جائے جن کوقیام پاکستان سے نظراندازکیا جارہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران ہی ''ایکسپریس میڈیا گروپ'' کے چینلز اور اخبارات پاکستان اور بیرون ممالک دیکھے اور پسند کیے جانے والے ادارہ کی حیثیت اختیارکرچکے ہیں۔ ویسے تو زندگی کے تمام شعبوں کے حوالے سے سچی خبروں سے لوگوں کو آگاہ رکھنا ''ایکسپریس'' کا خاصا ہے لیکن اس کے علاوہ لوگوں کے اداس چہروں پر مسکراہٹ لانا اور انہیں ملکی اور نجی معاملات سے باخبر رکھنے میں بھی ایکسپریس ہمیشہ پیش پیش رہتا ہے۔
اس وقت ''ایکسپریس نیوز'' پر دکھائے جانے والے طنزومزاح کے پروگرام ''خبردار، سیاسی تھیٹر اور ڈارلنگ'' ناظرین کی توجہ کے مرکز بنے ہوئے ہیں۔ ان پروگراموں میں جس طرح سے اہم مسائل پرمزاح کے ساتھ بات کی جاتی ہے، اس سے جہاں لوگ اپنے گھروں پرقہقہے لگاتے لوٹ پوٹ ہوجاتے ہیں، وہیں ان کو سیاستدانوں اور بیوروکریسی کی '' چالیں '' سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔ یہی نہیں ان پروگراموں کے ذریعے خالدعباس ڈار، وصی شاہ اورآفتاب اقبال جیسے عظیم میزبان بڑی خوبصورتی کے ساتھ لوگوں کو ایجوکیٹ کررہے ہیں۔
''ایکسپریس نیوز'' پر پیش کیے جانے والے طنز و مزاح کے پروگراموں کا مقصد صرف لوگوں کو محظوظ کرنا نہیں بلکہ یہ ایک انداز ہے جس کے ذریعے لوگوںکوان کے حقوق کے بارے میں معلومات فراہم کی جارہی ہے۔ اسی لیے پاکستان کے ساتھ دنیا کے دوسرے ممالک میں بسنے والے پاکستانی کمیونٹی ان پروگراموں کو پسند کرنے کے ساتھ ساتھ ان میں مزید سیگمنٹ شامل کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کرتی ہے۔
لاکھوں لوگوں نے مذکورہ پروگراموں کو''نمبرون'' قراردیدیا تو لوگوںکی بڑی تعداد نے ان پروگراموں میں مزید نئے سیگمنٹ شامل کرنے کی تجاویز بھی پیش کردیں۔ تفصیلات کے مطابق ''ہرخبر پرنظر'' رکھنے والے ناظرین کے ہردلعزیز چینل''ایکسپریس نیوز'' نے ہمیشہ ہی کوشش کی ہے کہ لوگوںکو اہم ملکی معاملات سے آگاہ رکھا جائے اوراس کے ساتھ ساتھ ان سماجی مسائل کومنظرعام پرلایا جائے جن کوقیام پاکستان سے نظراندازکیا جارہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران ہی ''ایکسپریس میڈیا گروپ'' کے چینلز اور اخبارات پاکستان اور بیرون ممالک دیکھے اور پسند کیے جانے والے ادارہ کی حیثیت اختیارکرچکے ہیں۔ ویسے تو زندگی کے تمام شعبوں کے حوالے سے سچی خبروں سے لوگوں کو آگاہ رکھنا ''ایکسپریس'' کا خاصا ہے لیکن اس کے علاوہ لوگوں کے اداس چہروں پر مسکراہٹ لانا اور انہیں ملکی اور نجی معاملات سے باخبر رکھنے میں بھی ایکسپریس ہمیشہ پیش پیش رہتا ہے۔
اس وقت ''ایکسپریس نیوز'' پر دکھائے جانے والے طنزومزاح کے پروگرام ''خبردار، سیاسی تھیٹر اور ڈارلنگ'' ناظرین کی توجہ کے مرکز بنے ہوئے ہیں۔ ان پروگراموں میں جس طرح سے اہم مسائل پرمزاح کے ساتھ بات کی جاتی ہے، اس سے جہاں لوگ اپنے گھروں پرقہقہے لگاتے لوٹ پوٹ ہوجاتے ہیں، وہیں ان کو سیاستدانوں اور بیوروکریسی کی '' چالیں '' سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔ یہی نہیں ان پروگراموں کے ذریعے خالدعباس ڈار، وصی شاہ اورآفتاب اقبال جیسے عظیم میزبان بڑی خوبصورتی کے ساتھ لوگوں کو ایجوکیٹ کررہے ہیں۔
''ایکسپریس نیوز'' پر پیش کیے جانے والے طنز و مزاح کے پروگراموں کا مقصد صرف لوگوں کو محظوظ کرنا نہیں بلکہ یہ ایک انداز ہے جس کے ذریعے لوگوںکوان کے حقوق کے بارے میں معلومات فراہم کی جارہی ہے۔ اسی لیے پاکستان کے ساتھ دنیا کے دوسرے ممالک میں بسنے والے پاکستانی کمیونٹی ان پروگراموں کو پسند کرنے کے ساتھ ساتھ ان میں مزید سیگمنٹ شامل کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کرتی ہے۔