ٹیم کا گیئر تبدیل ون ڈے سے ٹیسٹ مزاج میں ڈھل گئی

پاکستانی پلیئرز واحد ٹور میچ کے دوسرے دن85اوورز تک بھرپور پریکٹس کرتے ہوئے گرم موسم سے ہم آہنگ ہوتے رہے


Sports Desk October 11, 2015
شان مسعود کے ہمراہ نئی گیند سے بیٹنگ کرتے نظرآئے،مڈل آرڈرکے2اہم ستونوں مصباح اور اسد نے بھی صلاحیتیں نکھاریں، بنیادی توجہ کریز پر زیادہ سے زیادہ قیام پر مرکوز رہی فوٹو : فائل

پاکستانی ٹیم گیئر تبدیل کرتے ہوئے ون ڈے سے ٹیسٹ کے مزاج میں ڈھل گئی، پلیئرز واحد ٹور میچ کے دوسرے دن85اوورز تک بھرپور پریکٹس کرتے ہوئے گرم موسم سے ہم آہنگ ہوگئے،اظہر علی کی انجری سے محمد حفیظ کو لائف لائن مل گئی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم ہفتے کے روز بھی پریکٹس میچ میں حصہ لیتے ہوئے عرب صحراؤں کی سخت گرم کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش میں مصروف رہی،گرین کیپس نے جولائی میں سری لنکا کیخلاف سیریز فتح کے بعد کوئی ٹیسٹ نہیں کھیلا، چند کھلاڑی دورئہ زمبابوے کے دوران ایکشن میں ضرور نظر آئے لیکن وہاں ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے میچ ہی شیڈول تھے، انگلینڈ کیخلاف پہلے ٹیسٹ سے قبل ملنے والے واحد موقع میں کھلاڑی خود کو ٹیسٹ مزاج میں ڈھالنے کیلیے سرگرم رہے۔

مڈل آرڈر کے 2 اہم ستونوں مصباح الحق اور اسد شفیق نے بھی صلاحیتیں نکھاریں، بنیادی توجہ کریز پر زیادہ سے زیادہ قیام پر مرکوز رہی۔ دوسری جانب انگلینڈ سلیکشن کے حوالے سے بدستور گو مگو کی کیفیت میں مبتلا ہے، مینجمنٹ نے جوز بٹلر کو باہر بٹھانے کا اشارہ دے دیا، بطور متبادل انتخاب کیلیے جونی بیئراسٹو موجود ہوں گے،کوچ نے معین علی کو الیسٹر کک کا اوپننگ پارٹنر بنانے کی حمایت بھی کردی، نائب کپتان جوئے روٹ نے بھی اپنا ووٹ باریش بیٹسمین کودیا ہے۔

زمبابوے میں انفیکشن کا شکار ہونے والے اظہر علی کے پاؤں پر پٹی موجود رہی، ان کی ابوظبی ٹیسٹ کیلیے پلیئنگ الیون میں شمولیت کا امکان انتہائی کم نظر آرہا ہے تاہم حتمی فیصلہ اتوار کوکیا جائے گا، مڈل آرڈر بیٹسمین کی انجری نے ڈراپ ہونے کے خدشات سے دوچار محمد حفیظ کو لائف لائن دیدی ہے، اسپننگ آل راؤنڈر شعیب ملک کی موجودگی میں ان کیلیے اپنی جگہ برقرار رکھنا مشکل ہوگیا تھا، بولنگ پر پابندی کے بعد وہ بیٹنگ میں بھی جدوجہد کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ سری لنکا کیخلاف پہلے اور دوسرے ٹیسٹ میں احمد شہزاد کے ساتھ محمد حفیظ ہی اننگز کا آغاز کرنے کیلیے آئے تھے لیکن سیریز کے تیسرے اور فیصلہ کن میچ سے قبل انھیں بولنگ ایکشن کے ٹیسٹ کیلیے چنئی جانا پڑا،شان مسعود نے مقابلے کا پانسہ پلٹ دینے والی سنچری سمیت یونس خان کے ساتھ 242رنز کی شراکت سے روشن مستقبل کی نوید سنائی، ہفتے کو یواے ای کی مقامی ٹیم کیخلاف ٹور میچ میں پاکستانی پلیئرز نے85اوورز کھیلے، بیٹسمینوں نے وکٹ پر زیادہ سے زیادہ قیام پر توجہ مرکوز رکھی، نئی گیند سے محمد حفیظ اور شان مسعود کو بھرپور پریکٹس کرائی گئی۔

احمد شہزاد کی خراب فارم کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس جوڑی کو ہی اننگز کا آغاز کرنے کیلیے بھیجا جا سکتا ہے، بعد ازاں مڈل آرڈر کے 2 اہم ستون مصباح الحق اور اسد شفیق نے طویل سیشن کیا۔ دوسری طرف انگلش ٹیم ہوم گراؤنڈز پر ایشز فتح کو بھول کریواے ای کی انتہائی مختلف اور مشکل کنڈیشنز کیلیے حکمت عملی وضع کرنے میں دشواری محسوس کررہی ہے، ٹور سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں بعض اہم فیصلے متوقع ہیں، جوز بٹلر کو پہلا ٹیسٹ میدان سے باہر بیٹھ کر دیکھنا پڑ سکتا ہے،کینگروز کیخلاف ون ڈے سیریز سے ڈراپ ہونے کے بعد ایشز میں 15کی اوسط سے رنز بنانے والے بیٹسمین نے جمعے کو ٹور میں صرف 8پر وکٹ گنوانے کے بعد دوسری باری لیتے ہوئے 39 رنز بنائے تھے۔

ہیڈ کوچ ٹریور بیلس نے جوز بٹلر کی فارم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پلیئنگ الیون میں شمولیت پر سوالیہ نشان موجود ہے، بطور متبادل انتخاب کیلیے جونی بیئراسٹو موجود ہونگے، وہ پہلے وارم اپ میچ میں 66پر ناقابل شکست رہے تھے، اگر جیمز ٹیلر کو شامل کیا گیا تو انھیں5 ویں پوزیشن کے ایک قدم پیچھے بیٹنگ کا موقع ملے گا، ٹریور بیلس نے دونوں کی پلیئنگ الیون میں شمولیت کا اشارہ دیا ہے۔

انھوں نے کپتان الیسٹرکک کے ساتھ اوپننگ کیلیے معین علی کو زیادہ بہتر امیدوار قرار دیتے ہوئے کہاکہ وہ اسپن کو زیادہ بہتر انداز میں کھیلنے اور دباؤ برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ نائب کپتان جوئے روٹ نے بھی اپنا ووٹ معین علی کے پلڑے میں ڈال دیا،ان کا کہنا ہے کہ وہ اس پوزیشن کیساتھ بخوبی انصاف کرسکتے ہیں۔ 5سال سے یواے ای میں کوئی سیریز نہ ہارنے والی پاکستان ٹیم کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کنڈیشنز میں میزبان پلیئرز سخت چیلنج ثابت ہوں گے، مضبوط حریف کیخلاف فتح کیلیے بیحد محنت کرنا ہوگی اور ہم اس کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |