2020 اولمپکس اسکواش کی عدم شمولیت افسوسناک ہےجہانگیرخان

آئی او سی قواعدوضوابط میں ضروری ترامیم کرکے کھیل کو 2024 گیمز کا حصہ بنائے


Sports Reporter October 11, 2015
آئی او سی قواعدوضوابط میں ضروری ترامیم کرکے کھیل کو 2024 گیمز کا حصہ بنائے:فوٹو: فائل

سابق عالمی چیمپئن جہانگیر خان نے کہا ہے کہ اسکوش کواولمکپس میں شامل نہ کیا جانا افسوسناک ہے،آئی او سی کو اپنے قواعد اورضوابط میں ضروری ترامیم کرکے اس کھیل کواولمکپس گیمزکاحصہ بنانے کیلیے کاوش کرنا ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ ملک میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، اب بھی وقت ہے درست سمت میں اقدامات کرکے عالمی اسکواش میں پاکستان کا کھویا ہوا مقام واپس لایا جاسکتا ہے، اس حوالے سے حکومت کے ساتھ اسپانسرزکو بھی آگے بڑھ کرکردارادا کرنا ہوگا، انھوں نے ان خیا لات کا اظہاراسکواش کے عالمی دن کے موقع پر تقریب اورجونیئرز اسکواش ٹورنامنٹس کے فائنل مقابلوں کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا، جہانگیر خان نے کہاکہ آج اسکواش کا کھیل دنیا بھر میں مقبولیت کی حدوں کوچھو رہا ہے، روزانہ 2کروڑ سے زیادہ مرد اور خواتین اسکواش کھیلتے ہیں، دنیا کے185 ممالک عالمی فیڈریشن کے رکن ہیں۔

مجھے افسوس ہے کہ اس کے باوجود ٹوکیو اولمپکس2020 میں اسے لیے شامل نہیں کیا گیا، یہ فیصلہ میزبان ملک کی صوابدید پر چھوڑ دیا گیا تھا جس نے اسکواش کوگیمز میں شمولیت کے قابل نہیں خیال کیا، جہانگیر خان نے کہاکہ قبل ازیں آئی او سی کے اجلاس میں چند ووٹس کی کمی کی وجہ سے اسکواش کا کھیل 2012 کے اولمپکس گیمزمیں شامل ہونے سے رہ گیا تھا، انھوں نے کہا کہ میں کسی کھیل کا مخالف نہیں لیکن بیس بال، سافٹ بال، رگبی اور بعض دیگر متعدد غیرمقبول کھیلوں کو اولمپکس میں شامل کیا گیا جن کے نام تک لوگ نہیں جانتے، اسکواش کامن ویلتھ گیمز، ایشین گیمزاور پان امریکن گیمز کا حصہ تو بن گیا لیکن اسے اولمپکس میں شامل نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

انھوں نے کہاکہ ضرورت اس امرکی ہے کہ دنیاکی تیزی سے بڑھتی آبادی اورکھیلوں میں عوام کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے اولمپکس میں گیمز کی تعدادکی پابندی ختم کرکے نہ صرف اسکواش بلکہ دیگر معروف کھیلوں کو بھی شامل کیا جائے،امید ہے کہ اسکواش 2024کے اولمپکس گیمزکا حصہ بن جائیگا، جہانگیرخان نے پاکستان میں اسکواش کے حوالے سے کہا کہ ٹھوس بنیادوں پرمثبت انداز میں مربوط لائحہ عمل تیارکرکے نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کی کوشش کی جائے، اس حوالے سے کھلاڑیوں میں بھی محنت اور لگن کا جذبہ بیدارکرنا ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں