محکمہ تعلیم پنجاب کی حکومت سے نجی تعلیمی شعبے کو اپنے دائرہ کار میں لانے سے معذرت

پرائیوٹ اسکولوں کی محکمہ تعلیم سے رجسٹریشن کی کوئی اہمیت نہیں اور نا ہی اس کا کوئی فائدہ ہے، حکام محکمہ تعلیم


ویب ڈیسک October 11, 2015
محکمہ تعلیم پنجاب نے صرف فیس سٹرکچر کے حوالے سے نجی تعلیمی سیکٹر کی باز پرس جاری رکھے گا۔ فوٹو: فائل

محکمہ تعلیم پنجاب نے حکومت سے نجی تعلیمی شعبے کو اپنے دائرہ کارمیں لانے سے معذرت کرلی ہے تاہم محکمہ صرف فیس سٹرکچر کے حوالے سے نجی تعلیمی سیکٹر کی باز پرس جاری رکھے گا۔

محکمہ تعلیم پنجاب کو صوبے بھر میں یکساں نصاب اور نظام تعلیم رائج کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے، جس کے لیے پہلے مرحلہ میں پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کو فعال بنایا گیا اور شرط عائد کی گئی کہ جو نجی اسکول پیک کے تحت ہونے والے جماعت پنجم اور ہشتم کے امتحانات میں حصہ نہیں لیں گے ان کی ثانوی تعلیمی بورڈز کے تحت جماعت 9 ویں اور 10 ویں کی رجسٹریشن تسلیم نہیں کی جائے گی جب کہ ہر نجی اسکول بچوں کو پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی جاری کردہ درسی کتب پڑھانے کا پابند ہوگا تاہم محکمہ تعلیم ان دونوں شقوں پرنجی تعلیمی اداروں سے عمل درآمد کرانے میں ناکام رہا جس کی بنیادپر گزشتہ برس پیک کے ہونے والے امتحانات میں نجی سیکٹر کی شمولیت کو ان کی منشاءسے منسوب کردیا گیا اور پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی درسی کتب بھی رائج نہ کی جاسکی۔

حکومت پاکستان کی جانب سے نجی تعلیمی اسکولوں کے فیس اسٹرکچر کو نکیل ڈالنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تو ساتھ ہی یکساں نصاب اوریکساں نظام پر عمل درآمد کرانے کا بھی بہترین موقع دیا گیا اور یہ بھی حکم صادر کیا گیا کہ تمام نجی اسکولوں کو محکمہ تعلیم سے رجسٹرکرایا جائے تاکہ ان کو محکمہ تعلیم کے دائرہ کار میں لایا جاسکے تاہم محکمہ تعلیم نے اس پر باقاعدہ عمل درآمد کرنے سے معذرت کرتے ہوئے صرف فیس اسٹرکچر کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

محکمہ تعلیم کے حکام نے نجی اسکولوں کی 100 فیصد رجسٹریشن کو بے سود قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ نجی تعلیمی سیکٹر کی محکمہ تعلیم سے رجسٹریشن اور الحاق کی کوئی اہمیت نہیں اور نہ ہی اس کا کوئی فائدہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں