کالا باغ اور دیگر ڈیموں پر سندھ پختونخوا بلوچستان سے مشاورت شروع

15اکتوبرکوحیدرآباد میں اہم اجلاس طلب،پانی کے زیاں کوروکنے پرغور کیاجائیگا،سفارشات وزیراعظم کوپیش کی جائینگی

واپڈااجلاس کے ذریعے کالاباغ ڈیم کی راہ ہموارکررہاہے جس کی بھرپور مخالفت کی جائیگی،سندھ نے کھل کرتحفظات کااظہارکردیا۔ فوٹو: فائل

وزارت پانی و بجلی نے کالاباغ ڈیم سمیت مختلف ڈیم بنانے سے متعلق اتفاق رائے پیدا کرنے کیلیے سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے مشاورت شروع کر دی ہے۔


صوبوں کی طرف سے کالاباغ ڈیم کی مخالفت کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر مخالفت کرنیوالے صوبوں کو قائل کرنے کیلئے ان سے واٹر سیکیورٹی ایشو پر بات چیت اور مشاورت کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے، وزارت پانی و بجلی کے ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں اہم مشاورتی اجلاس15اکتوبر کو سندھ کے شہر حیدرآباد میں منعقد کیا جائیگا۔اجلاس میں ملک میں پانی کی بچت اور اس کے ضیاع کو روکنے سے متعلق غور کیا جائیگا اور اس حوالے سے ماہرین سے مشاورت کے بعد آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائیگی۔اجلاس کے بعد متفقہ طور پر منظور ہونیوالی سفارشات اور تجاویز سے متعلق رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی جائیگی۔ اجلاس میں آبپاشی، زراعت، ماحولیات، بہبود آبادی، پبلک ہیلتھ، انجینئرنگ کے صوبائی سیکریٹریز بھی شرکت کریں گے۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا ہے کہ یہ اجلاس گزشتہ دو اجلاسوں کی کڑی ہے جو اس سے پہلے پانچ اکتوبر کو لاہور اور آٹھ اکتوبر کو اسلام آباد میں منعقد کیے گئے۔پندرہ اکتوبر کو ہونیوالے اجلاس میں واٹر سیکیورٹی ایشو پر زرعی اور انجینئرنگ یونیورسٹیوںکیساتھ مشاورت کی جائے گی جبکہ آبادی کی موجودہ صورتحال، پانی کے منصفانہ استعمال اور اس کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا جائیگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں پانی کی قلت کے پیش نظر کالاباغ ڈیم، بھاشا ڈیم اور اکھوڑی سمیت دوسرے اہم آبی ذخائر کی تعمیر پر بھی زور دیا جائیگا۔تاہم اس اجلاس کے حوالے سے سندھ کے حکام نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واپڈا اس اجلاس کے ذریعے کالاباغ ڈیم بنانے کی راہ ہموار کر رہا ہے جس پر سندھ کی طرف سے بھرپور مخالفت کی جائے گی۔
Load Next Story