اسٹیل ملزسندھ کو دینے کی حکومتی پیشکش سیاسی حربہ نکلی

تحفظات وخدشات کے باوجودنجکاری عمل جاری،خریداری کی خواہشمند چینی کمپنیوں کا دورہ


Business Reporter October 13, 2015
پاکستان اسٹیل کی نجکاری حصص کی بنیاد پر کرنے کے بجائے زمین کی قیمت کو بنیاد بناکر کی جارہی ہے فوٹو: فائل

KARACHI: وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان اسٹیل سندھ حکومت کی تحویل میں دینے کی پیشکش سیاسی حربہ نکلی، وفاق کے نجکاری منصوبے کے تحت پاکستان اسٹیل کی نجکاری کا عمل طے شدہ منصوبے کے مطابق جاری ہے۔

پاکستان اسٹیل کی نجکاری کے لیے چین میں ہونے والے روڈ شو کے جواب میں پاکستان اسٹیل میں دلچپسی رکھنے والی چینی کمپنیوں کے 7رکنی وفد نے گزشتہ روز پاکستان اسٹیل کا دورہ کیا اور پاکستان اسٹیل کے کارخانوں کی موجودہ صورتحال، پانی کی ذخیرہ گاہ اور 19ہزار ایکڑ زمین سمیت پلانٹ اور دیگر اثاثوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔

پاکستان اسٹیل میں دلچپسی لیتے ہوئے دورہ کرنے والی چینی کمپنیوں میں وینان آئرن اینڈ اسٹیل کمپنی لمیٹڈ، ہیبل ژن وان اسٹیل گروپ کارپوریشن، میٹالرجیکل کارپوریشن آف چائنا لمیٹڈ شامل ہیں، چینی وفد میں چین کے ہیبی صوبے کے شہر ووان کے میئر Wei Xueshengبھی شامل تھے جبکہ پاکستان میں پاک چائنا انویسٹمنٹ کمپنی کے ایم ڈی لی پینگ بھی وفد کے ہمراہ تھے، چینی سرمایہ کاروں کے اس اہم دورے کے موقع پر پاکستان اسٹیل کے چیف ایگزیکٹو موجود نہیں تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ چینی وفد کے اس دورے کو معمول کی سرگرمی قرار دیا گیا تاہم اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ کمپنیاں پاکستان اسٹیل کی نجکاری میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ واضح رہے کہ کابینہ کی نجکاری کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے پاکستان اسٹیل سندھ حکومت کے حوالے کرنے کی پیشکش کی تھی تاہم اس سلسلے میں سندھ حکومت کو باضابطہ کوئی سرکاری مکتوب تاحال ارسال نہیں کیا گیا۔

اس پیشکش کے جواب میں سندھ کے وزیر خزانہ مراد علی شاہ، وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ نے بھی وفاق کی جانب سے کوئی مراسلہ نہ ملنے کی تصدیق کی تھی، نجکاری کے حوالے سے پیپلز پارٹی کا موقف واضح کرتے ہوئے سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی کہہ چکے ہیں کہ اگر وفاق کی جانب سے باضابط پیشکش کی گئی تو سندھ حکومت اس پر ضرور غور کرے گی تاہم انہوں نے نجکاری کی مخالفت کرتے ہوئے اسے وفاق کا غیردانشمندانہ اقدام بھی قرار دیا۔

ادہر پاکستان اسٹیل انتظامی اور مالی دونوں لحاظ سے بحران کا شکار ہے، پاکستان اسٹیل کے خسارے اور واجبات کی مجموعی مالیت 300ارب روپے سے تجاوز کرچکی ہے۔

پاکستان اسٹیل میں پیداواری سرگرمیاں 4 ماہ سے معطل ہیں، اس کے باوجود ملازمین کو شفٹ الاؤنس کی ادائیگیاں کی جارہی ہیں، صرف میڈیکل کی مد میں واجبات کی مالیت 80کروڑ روپے بتائی جاتی ہے، پاکستان اسٹیل کے واجبات کی مالیت اس کے مجموعی اثاثوں سے بھی زائد ہے، پاکستان اسٹیل کی نجکاری حصص کی بنیاد پر کرنے کے بجائے زمین کی قیمت کو بنیاد بناکر کی جارہی ہے جس پر سندھ حکومت پہلے ہی شدید تحفظات ظاہر کرچکی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔