حمایت علی شاعر نے علم و ادب کے نئے دروازے کھولےمقررین

86ویں سالگرہ کی تقریب سے پروفیسر سحر انصاری، سرشار صدیقی،سرور جاوید ودیگر کا خطاب

آرٹس کونسل میں حمایت علی شاعر اپنی 86 ویں سالگرہ کا کیک کاٹ رہے ہیں،اس موقع پر سرشاد صدیقی، پروفیسر سحر انصاری،محمود احمد خان اور دیگر بھی موجود ہیں۔ فوٹو/ایکسپریس

آرٹس کونسل کے زیر اہتمام گیت نگار، محقق، نظم و غزل کار حمایت علی شاعر کی 86ویں سالگرہ کی تقریب آرٹس کونسل کے منظر اکبر ہال میں منعقد ہوئی، صدر محفل سرشار صدیقی تھے ، میزبانی کے فرائض خالد معین نے ادا کیے، خالد معین نے حمایت علی شاعر کے بارے میں بتایا کہ انھوں نے براڈکاسٹر سے اپنے سفر کا آغاز کیا اور اپنے کلام اور آواز کا جادو چاروں طرف پھیلایا۔


آپ نے بحیثیت استاد کے سندھ یونیورسٹی میں بھی اپنی خدمات انجام دیں، حمایت علی شاعر کے شاگرد کرن سنگھ نے بتایا کہ آپ بے حد شفیق استاد ہیں، سلیم کوثر نے کہا کہ آپ نے علم و ادب کے نئے دروازے کھولے، فراست رضوی نے کہا کہ عہد ساز شخصیت کتنی سادہ ہوتی ہیں اس بات کا اندازہ حمایت علی شاعر سے مل کر ہوا، معروف شاعر و نقاد سرور جاوید نے کہا کہ آپ گیت، غزل اور سلاسی کچھ بھی لکھ رہے ہوں جو شاعری اس میں ہوتی ہے وہ ہی ہمیں متاثر کرتی ہے، فرہاد زیدی نے کہا کہ حمایت علی شاعر کا انداز بیاں دوسرے شاعروں سے آپ کو جدا کرتا ہیٍ، پروفیسر سحر انصاری نے کہا کہ آپ کا اسلوب بہت دلکش ہے، چاہے نظمیں، ڈرامے یا سلاسی لکھی ہو۔
Load Next Story