قصور جنسی اسکینڈل کیس میں اہم پیش رفت 239 بچوں سے زیادتی ثابت ہوگئی
مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے چالان عدالت میں پیش کردیا جس میں 15 افراد کو قصور وار ٹہرایا گیا ہے۔
HARIPUR:
قصور جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے تحقیقات مکمل کرتے ہوئے چالان عدالت میں پیش کردیا جس میں 39 بچوں کے ساتھ زیادتی ثابت ہوگئی جب کہ 15 ملزمان کو قصور وار قرار دیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق قصورجنسی اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے انسداد دہشت گردی عدالت میں حتمی چالان پیش کردیا جس میں 239 بچوں کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کی گئی ہے جب کہ 15 افراد کو قصور وارٹھہرایا گیا ہے۔ 107 صفحات پر مشتمل چالان محکمہ پراسیکیوشن کے حوالے بھی کردیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اسکینڈل کا مرکزی ملزم حسین عرف حاجی ہے جس کے ساتھ اس کے دو چچا عتیق الرحمان اور علیم بھی بچوں کو زیادتی کے لئے مجبور کیا کرتے تھے۔
چالان کے مطابق ملزمان بچوں کی ویڈیوز بنا کر ان کے والدین کو بلیک میل کر کے پیسے بٹورتے تھے۔ عدالت نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد تمام گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کردیا۔
واضح رہے کہ 2 ماہ قبل قصور میں پاکستان کی تاریخ میں جنسی زیادتی کا سب سے بڑا اسکینڈل منظرعام پرآیا تھا جس کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کا اعلان کیا تھا۔
https://www.dailymotion.com/video/x39jpww_qasoor-story-challan_news
قصور جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے تحقیقات مکمل کرتے ہوئے چالان عدالت میں پیش کردیا جس میں 39 بچوں کے ساتھ زیادتی ثابت ہوگئی جب کہ 15 ملزمان کو قصور وار قرار دیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق قصورجنسی اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے انسداد دہشت گردی عدالت میں حتمی چالان پیش کردیا جس میں 239 بچوں کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کی گئی ہے جب کہ 15 افراد کو قصور وارٹھہرایا گیا ہے۔ 107 صفحات پر مشتمل چالان محکمہ پراسیکیوشن کے حوالے بھی کردیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اسکینڈل کا مرکزی ملزم حسین عرف حاجی ہے جس کے ساتھ اس کے دو چچا عتیق الرحمان اور علیم بھی بچوں کو زیادتی کے لئے مجبور کیا کرتے تھے۔
چالان کے مطابق ملزمان بچوں کی ویڈیوز بنا کر ان کے والدین کو بلیک میل کر کے پیسے بٹورتے تھے۔ عدالت نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد تمام گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کردیا۔
واضح رہے کہ 2 ماہ قبل قصور میں پاکستان کی تاریخ میں جنسی زیادتی کا سب سے بڑا اسکینڈل منظرعام پرآیا تھا جس کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کا اعلان کیا تھا۔
https://www.dailymotion.com/video/x39jpww_qasoor-story-challan_news