تحریک انصاف نے این اے 122 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کیلیے درخواست جمع کرادی
ریٹرننگ افسر نے علیم خان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی
تحریک انصاف نے لاہور کے حلقہ این اے 122 میں اپنے امیدوار علیم خان کی شکست کےبعد حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے درخواست جمع کرادی جسے ریٹرننگ افسر نے مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن سے ووٹرز کی فہرست بھی مانگ لی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی جانب سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے درخواست ریٹرننگ افسر کو جمع کرائی گئی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ این اے 122 کے ضمنی انتخاب میں ووٹوں کی گنتی پر شبہ ہے کیونکہ انتخاب میں مخالف امیدوار کو کم فرق سے کامیابی حاصل ہوئی اس لیے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جائے جب کہ درخواست میں مسترد شدہ ووٹ دکھانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
این اے 122 کے ریٹرننگ افسر نے تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواست کو مسترد کردیا ہے اور انہیں الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت دی ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما چوہدری سرور کی جانب سے سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کو خط لکھا گیا ہے جس میں این اے 122 کے ووٹرز کی فہرست مانگی گئی ہے جب کہ حلقے سے ووٹوں کی منتقلی کے معاملے کو بھی اٹھایا گیا ہے۔ تحریک انصاف کے خط میں ضمنی انتخاب کے موقع پر حلقے سے ووٹوں کی دیگر حلقوں میں منتقلی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے جب کہ دوسرے حلقوں میں منتقل کیے گئے ووٹوں کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔
تحریک انصاف نے 2013 اور حالیہ انتخابات میں نادرا کی ووٹر لسٹوں کا ریکارڈ، 2013 اور 2015 کی ووٹر لسٹوں کا موازنہ شدہ ریکارڈ اور 2015 میں این اے 122 میں درج نئے اور خارج کردہ ووٹوں کا ریکارڈ بھی مانگا ہے۔ چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ ووٹر لسٹوں کا ریکارڈ تحریک انصاف کے ووٹرز کی شکایت پر مانگا گیا ہے۔
واضح رہے کہ این اے 122 کے ضمنی انتخاب میں (ن) لیگ کے ایاز صادق نے تحریک انصاف کے امیدوار علیم خان کو شکست دی۔
https://www.dailymotion.com/video/x39juas_pti-to-ecp-recounting-na122-votes_news
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی جانب سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے درخواست ریٹرننگ افسر کو جمع کرائی گئی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ این اے 122 کے ضمنی انتخاب میں ووٹوں کی گنتی پر شبہ ہے کیونکہ انتخاب میں مخالف امیدوار کو کم فرق سے کامیابی حاصل ہوئی اس لیے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جائے جب کہ درخواست میں مسترد شدہ ووٹ دکھانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
این اے 122 کے ریٹرننگ افسر نے تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواست کو مسترد کردیا ہے اور انہیں الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت دی ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما چوہدری سرور کی جانب سے سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کو خط لکھا گیا ہے جس میں این اے 122 کے ووٹرز کی فہرست مانگی گئی ہے جب کہ حلقے سے ووٹوں کی منتقلی کے معاملے کو بھی اٹھایا گیا ہے۔ تحریک انصاف کے خط میں ضمنی انتخاب کے موقع پر حلقے سے ووٹوں کی دیگر حلقوں میں منتقلی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے جب کہ دوسرے حلقوں میں منتقل کیے گئے ووٹوں کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔
تحریک انصاف نے 2013 اور حالیہ انتخابات میں نادرا کی ووٹر لسٹوں کا ریکارڈ، 2013 اور 2015 کی ووٹر لسٹوں کا موازنہ شدہ ریکارڈ اور 2015 میں این اے 122 میں درج نئے اور خارج کردہ ووٹوں کا ریکارڈ بھی مانگا ہے۔ چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ ووٹر لسٹوں کا ریکارڈ تحریک انصاف کے ووٹرز کی شکایت پر مانگا گیا ہے۔
واضح رہے کہ این اے 122 کے ضمنی انتخاب میں (ن) لیگ کے ایاز صادق نے تحریک انصاف کے امیدوار علیم خان کو شکست دی۔
https://www.dailymotion.com/video/x39juas_pti-to-ecp-recounting-na122-votes_news