نیب شیخ افضال کے اثاثوں کی رپورٹ 3 دن میں جمع کرائے سپریم کورٹ

مقدمے کی سماعت 25 اکتوبرتک ملتوی کردی گئی گئی

چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری نے کہا کہ کوئی بھی جائیداد اس کے مالک کی مرضی کے بغیر بیچی نہیں جا سکتی. فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو کو بینک آف پنجاب کیس میں ملوث حارث اسٹیل ملز کے مالک شیخ افضال کے تمام اثاثوں کی رپورٹ 3 دن میں جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران شیخ افضال کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قرضے کی آدھی رقم قومی احتساب بیورو میں جمع کرائی جا چکی ہے۔ وکیل نے یہ بھی بتایا کہ ان کے موکل کی دبئی میں موجود کچھ جائیداد 1.5 ارب روپے میں بیچی گئی اور عدالت سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرائے۔


چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری نے کہا کہ کوئی بھی جائیداد اس کے مالک کی مرضی کے بغیر بیچی نہیں جا سکتی اور قومی احتساب بیورو کو حکم دیا کہ اس حوالے سے 25 اکتوبر تک تفصیلات جمع کرائی جائیں۔ مقدمے کی سماعت 25 اکتوبرتک ملتوی کردی گئی۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب) حارث اسٹیل ملز کے مالک شیخ افضال اوران کے بیٹے حارث، افضال برادران، سیٹھ یعقوب، سیٹھ منیرسے بینک آف پنجاب سے بھاری قرضہ لینے سے متعلق تفتیش کررہا ہے۔
Load Next Story