مودی سرکار سے نالاں مزید 5 ادیبوں نے ایوارڈ واپس کردیے

نسلی امتیازاور فرقہ واریت پراحتجاجاً ایوارڈواپس کرنیوالے ادیبوں کی تعداد 46 ہوگئی

نند بھردواج، چندرا شیکر پٹیل، ویرابھدرپا، کے نیلا، آر کے ہدوگی، کاشی ناتھ امبلگی کا احتجاج فوٹو: فائل

بھارت میں بڑھتے ہوئے نسلی امتیاز اور فرقہ واریت کے خلاف بھارتی ادیبوں اور شاعروںکی جانب سے ایوارڈ واپس دیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔


نسلی امتیاز کے باعث مزید5 ادیبوں کی جانب سے ایوارڈ واپس دیے جانے کے بعد ایوارڈ واپس کرنے والے ادیبوں کی تعداد 46ہوگئی۔ بھارت کے دانشوروں اور ادیبوں نے مودی سرکار کی فرقہ وارانہ پالیسیوں کو یکسر مسترد کردیا ہے۔

اترپردیش میں گوشت کھانے کی جھوٹی افواہ پر مسلمان کے قتل، پاکستانی گلوکار غلام علی کے کنسرٹ کی منسوخی اور خورشید قصوری کے ساتھ ہونے والے واقعے کے بعد بھارتی ادیبوںو شاعروں نے احتجاجاً اپنے ایوارڈ واپس کرنے کا سلسلہ شروع کردیا۔ نند بھردواج، چندرا شیکر پٹیل، ویرابھدرپا، کے نیلا، آر کے ہدوگی، کاشیناتھ امبلگی نے ساہتیہ اکیڈمی کواپنے ایوارڈ واپس کیے ہیں جس کے بعد ایوارڈ واپس کرنے والے ادیبوں کی تعداد 46ہو گئی ہے۔
Load Next Story