پاکستان کے پاس جوہری ہتھیاروں کی سکیورٹی کا مؤثر نظام ہے وائٹ ہاؤس

وزیراعظم نوازشریف کے دورہ امریکا میں جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کا کوئی امکان نہیں، ترجمان وائٹ ہاؤس کی پریس بریفنگ

وزیراعظم نوازشریف کے دورہ امریکا میں جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کا کوئی امکان نہیں، ترجمان وائٹ ہاؤس کی پریس بریفنگ، فوٹو:فائل

QUETTA:
وائٹ ہاؤس نے واضح کیا ہےکہ وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے دورہ امریکا میں جوہری ہتھیاروں کی سکیورٹی پر بات ہو گی تاہم دونوں ممالک کے درمیان سول جوہری معاہدے کا کوئی امکان نہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس جوش ارنسٹ کا پریس بریفنگ میں کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان کسی قسم کے جوہری معاہدے کا کوئی امکان نہیں اور وہ اس سلسلے میں زیادہ پرامید بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا جوہری ہتھیاروں کی سکیورٹی کے سلسلے میں مذاکرات کرتے رہتے ہیں اور میرے خیال میں دونوں ملکوں کے رہنماؤں کی ملاقات کے دوران اس معاملے پر بات چیت ہو گی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت اپنے جوہری اثاثوں کو درپیش خطرات کی گہرائی سے بخوبی واقف ہے جب کہ پاکستان کے پاس ان اثاثوں کی حفاظت کے لیے جانباز اور پروفیشنل سیکورٹی فورسز موجود ہیں جو ان کی اہمیت کو اچھی طرح سمجھتی ہیں۔


دوسری جانب امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان عنقریب چھوٹے ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار تنصیب کرنے والا ہے جب کہ امریکی انتظامیہ کو پریشانی ہے کہ ان جوہری ہتھیاروں کی حفاظت کرنا زیادہ مشکل ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان لمبی رینج کے میزائل بھی تنصیب کر رہا ہے جو بھارت سے بھی دور مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اسی سلسلے میں امریکی انتظامیہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو محدود کرنے کے لیے معاہدہ کرنا چاہتی ہے جس میں جوہری ہتھیاروں تک رسائی کی شرائط میں کمی بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف 20 اکتوبرکو 3 روزہ دورے پر امریکا روانہ ہوں گے جہاں وہ امریکی صدر براک اوباما سے 22 اکتوبر کو ملاقات کریں گے۔
Load Next Story