کراچی منگھو پیر میں پولیس مقابلہ سانحہ عباس ٹاؤن کے مرکزی ملزم سمیت 8 دہشت گرد ہلاک
عباس ٹاؤن دھماکے کا مرکزی ملزم صدام حسین کالعدم تحریک طالبان کراچی کا کمانڈر تھا، ایس ایس پی راؤ انوار
منگھو پیر میں پولیس مقابلے کے سانحہ عباس ٹاؤن کے مرکزی ملزم سمیت 8 دہشت گرد ہلاک اور ایس ایچ او غلام رسول سمیت 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے پولیس پارٹی كے ہمراہ منگھوپیر ناردرن بائی پاس کے قریب مبینہ مقابلے میں 8 دہشت گردوں كو ہلاك كر كے ان كے قبضے سے اسلحہ، دستی بم، بارودی مواد اور دھماكے میں استعمال ہونے والا دیگر سامان برآمد كر لیا جب کہ دہشت گردوں سے فائرنگ كے تبادلے ایس ایچ او منگھو پیرغلام حسین كورائی اور كانسٹیبل محمد الطاف زخمی ہو گئے جنہیں طبی امداد كے لیے نجی اسپتال منتقل كیا گیا۔
واقعے كے بعد علاقے میں پولیس كی اضافی نفری طلب كر لی گئی جس نے پورے علاقے كو گھیرے میں لے كر سرچ آپریشن كے دوران ایك درجن سے زائد مشتبہ افراد كو حراست میں لے كر تفتیش كے لیے نامعلوم مقام پر منتقل كر دیا۔ ایس ایس پی راؤ انوار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا كہ انہیں انٹیلی جنس ذرائع سے اطلاع ملی تھی كہ منگھو پیر میں كالعدم تنظیم كے دہشت گرد محرم الحرام كے دوران دہشت گردی كی منصوبہ بندی كر رہے ہیں جس پر پورے علاقے كو گھیرے میں لے كر كارروائی شروع كی تو ملزمان نے پولیس پر نہ صرف فائرنگ كی بلكہ دستی بموں سے حملہ بھی كیا جس کے بعد پولیس کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی۔
راؤ انوار نے بتایا كہ ہلاك ہونے والے 4 دہشت گردوں كی شناخت اسماعیل محسود ، صدام حسین ، شریف اﷲ اور عرفان منیر كے نام سے ہوئی جن میں سے عرفان منیر كا تعلق كالعدم القاعدہ برصغیر جب كہ دیگر 3 كا تعلق كالعدم تحریك طالبان پاكستان عابد مچھڑ گروپ سے تھا اور دیگر 4 دہشت گردوں كی فوری طور پر شناخت نہیں كی جا سكی۔ ایس ایس پی کے مطابق ہلاك ہونے والا دہشت گرد صدام حسین كالعدم تحریك طالبان پاكستان كراچی كا كمانڈر تھا جو سانحہ عباس ٹاؤن كا مركزی ملزم تھا، ملزم عباس ٹاؤن میں دہشت گردی كرنے كے بعد اندرون ملك منتقل ہو گیا تھا اور چند روز قبل محرم الحرام میں دہشت گردی كا منصوبہ لے كر كراچی آیا تھا۔
راؤ انوار کا کہنا تھا كہ ہلاك ہونے والے ملزمان پولیس افسران و اہلكاروں كے علاوہ دیگر شہریوں كی ٹارگٹ كلنگ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری سمیت دیگر سنگین مقدمات میں پولیس كو انتہائی مطلوب تھے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3a0j9d_karachi-operation_news
ایکسپریس نیوز کےمطابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے پولیس پارٹی كے ہمراہ منگھوپیر ناردرن بائی پاس کے قریب مبینہ مقابلے میں 8 دہشت گردوں كو ہلاك كر كے ان كے قبضے سے اسلحہ، دستی بم، بارودی مواد اور دھماكے میں استعمال ہونے والا دیگر سامان برآمد كر لیا جب کہ دہشت گردوں سے فائرنگ كے تبادلے ایس ایچ او منگھو پیرغلام حسین كورائی اور كانسٹیبل محمد الطاف زخمی ہو گئے جنہیں طبی امداد كے لیے نجی اسپتال منتقل كیا گیا۔
واقعے كے بعد علاقے میں پولیس كی اضافی نفری طلب كر لی گئی جس نے پورے علاقے كو گھیرے میں لے كر سرچ آپریشن كے دوران ایك درجن سے زائد مشتبہ افراد كو حراست میں لے كر تفتیش كے لیے نامعلوم مقام پر منتقل كر دیا۔ ایس ایس پی راؤ انوار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا كہ انہیں انٹیلی جنس ذرائع سے اطلاع ملی تھی كہ منگھو پیر میں كالعدم تنظیم كے دہشت گرد محرم الحرام كے دوران دہشت گردی كی منصوبہ بندی كر رہے ہیں جس پر پورے علاقے كو گھیرے میں لے كر كارروائی شروع كی تو ملزمان نے پولیس پر نہ صرف فائرنگ كی بلكہ دستی بموں سے حملہ بھی كیا جس کے بعد پولیس کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی۔
راؤ انوار نے بتایا كہ ہلاك ہونے والے 4 دہشت گردوں كی شناخت اسماعیل محسود ، صدام حسین ، شریف اﷲ اور عرفان منیر كے نام سے ہوئی جن میں سے عرفان منیر كا تعلق كالعدم القاعدہ برصغیر جب كہ دیگر 3 كا تعلق كالعدم تحریك طالبان پاكستان عابد مچھڑ گروپ سے تھا اور دیگر 4 دہشت گردوں كی فوری طور پر شناخت نہیں كی جا سكی۔ ایس ایس پی کے مطابق ہلاك ہونے والا دہشت گرد صدام حسین كالعدم تحریك طالبان پاكستان كراچی كا كمانڈر تھا جو سانحہ عباس ٹاؤن كا مركزی ملزم تھا، ملزم عباس ٹاؤن میں دہشت گردی كرنے كے بعد اندرون ملك منتقل ہو گیا تھا اور چند روز قبل محرم الحرام میں دہشت گردی كا منصوبہ لے كر كراچی آیا تھا۔
راؤ انوار کا کہنا تھا كہ ہلاك ہونے والے ملزمان پولیس افسران و اہلكاروں كے علاوہ دیگر شہریوں كی ٹارگٹ كلنگ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری سمیت دیگر سنگین مقدمات میں پولیس كو انتہائی مطلوب تھے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3a0j9d_karachi-operation_news