دورہ یواے ای پاکستانی پلیئرز بہت زیادہ روک ٹوک سے آزاد

مینجمنٹ کی اجازت سے ہوٹل سے باہر بھی جاتے ہیں،کرفیو ٹائم کی پابندی ضروری


Numainda Khususi October 18, 2015
میچ کے دن 11، آف ڈے12بجے واپسی لازمی،گروپ کی شکل میں نکلنے کا مشورہ ۔ فوٹو : اے ایف پی

دورئہ یو اے ای میں پاکستانی کھلاڑیوں پر بہت زیادہ روک ٹوک نہیں رکھی گئی، وہ مینجمنٹ کی اجازت سے ہوٹل سے باہر بھی جاتے ہیں، البتہ کرفیو ٹائم کی پابندی لازمی ہے۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے ٹور میں پاکستانی کرکٹرز ملنے والی آزادی سے خوب لطف اندوز ہورہے ہیں، میچ والے دن انھیں رات 11 بجے کے بعد ہوٹل سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے، البتہ فارغ دنوں میں کرفیو ٹائم رات 12 بجے ہے، ذرائع نے بتایا کہ کھلاڑی ابوظبی کے 7 ستارہ ہوٹل کے نویں فلور پر مقیم ہیں، دیگر ممالک کی بانسبت یہاں اتنی سختی نہیں ہے۔

سیکیورٹی منیجر اور منیجرکو بتاکروہ گھومنے پھرنے یاکھانے کیلیے باہر جا سکتے ہیں، البتہ کمرے میں مہمانوں کو نہیں بلا سکتے، ٹورمیں کھلاڑی اکثر ڈنرکیلیے دوستوں کے ساتھ باہر جاتے ہیں، مینجمنٹ کی جانب سے انھیں ہدایت دی گئی ہے کہ گروپ کی شکل میں نکلیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ ٹیم کو یو اے ای آمد کے بعد آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے کوئی لیکچر نہیں دیا گیا، بیشتر کھلاڑی پہلے سے اسکواڈ میں شامل ہیں، البتہ نئے پلیئرز کو دورئہ زمبابوے میں جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے ریجنل سیکیورٹی منیجر ایری ڈی بیر نے ہرارے میں ہی اینٹی کرپشن کے حوالے سے بریفنگ دی تھی۔

دریں اثنا ذرائع نے مزید بتایا کہ دورے میں پاکستانی ٹیم مینجمنٹ نے کھلاڑیوں کو برطانوی میڈیا کے حوالے سے بھی محتاط رہنے کی ہدایت دی ہے، عموماً پاکستان سے سیریز میں صحافی منفی خبروں کی ہی تلاش میں رہتے ہیں، ٹیم مینجمنٹ انٹرویو کیلیے کوئی درخواست عموماً تو قبول نہیں کر رہی البتہ اجازت دینے کی صورت میں کھلاڑیوں کو بتا دیا جاتا ہے کہ فکسنگ سمیت کسی متنازع امور پر لب کشائی نہ کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔