بھارت میں مزید 2 کمسن لڑکیوں سے زیادتی4 ملزم گرفتار
دونوں واقعات نئی دہلی میں پیش آئے، شرم کی بات ہے، مودی اورلیفٹیننٹ گورنر کیا کرر ہے ہیں؟وزیر اعلیٰ کیجریوال کا ٹویٹ
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں مزید2 کم سن بچیوں کوزیادتی کا نشانہ بنا دیاگیا جبکہ شمال مشرقی بھارت میںرکن پارلیمنٹ کو14 سالہ لڑکی سے جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کر کے اس پر فرد جرم عائدکر دی گئی۔
پولیس کے مطابق ایک ڈھائی سالہ بچی کو نئی دہلی کے علاقے نانگلوئی میں 2 افراد نے مذہبی تقریب سے اغواکرکے ہوس کا نشانہ بنایا۔ مغربی دہلی پولیس کے سربراہ نے بتایا کہ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ نئی دہلی ہی کے مشرقی علاقے میں 5برس کی بچی کے ساتھ 3 افراد نے اجتماعی زیادتی کی۔
بچی کے بتانے پر محلے داروں نے واردات کے مقام پر دھاوا بول کر تینوں ملزموں کو پکڑ کرپولیس کے حوالے کر دیا۔ وزیر اعلیٰ نئی دہلی اروند کیجریوال نے واقعات پر شدید تنقید کرتے ہوئے شہر میں کم عمر بچوں کے تحفظ کے لیے خاطر خواہ انتظامات نہ کرنے کا الزام وزیر اعظم نریندر مودی، لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ اور پولیس پر عائد کردیا۔ اپنے ٹویٹر پیغام میں انھوں نے کہا کہ جنسی زیادتی کے مسلسل پیش آنیوالے وقعات شرمناک اور پریشان کن ہیں۔نئی دہلی پولیس تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔ وزیراعظم اور ان کے لیفٹیننٹ گورنرکیاکرر ہے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ یا تو وزیر اعظم ذمے داری پوری کریں یا پھر پولیس پر کنٹرول کی ذمہ داری ریاستی حکومت کو منتقل کر دیں۔زیادتی کا شکار ایک لڑکی کے اہل خانہ اور محلے داروں نے واقعہ پر حکومت کیخلاف شدید احتجاج اورنعرے بازی کی۔نئی دہلی کمیشن برائے خواتین کی سواتی مالیوال نے ٹویٹ پر کہا کہ کیا شہر اْس وقت جاگے گا ۔
جب ساری لڑکیوں سے زیادتی کا ارتکاب کیا جا چکا ہو گا۔انھوںنے ڈھائی سالہ بچی سے زیادتی کو سارے شہر کے لیے باعثِ شرم قرار دیا ہے۔ادھرشمال مشرقی بھارت میںرکن پارلیمنٹ کو14 سالہ لڑکی کیساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کر کے اس پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ آسام کی ریاستی اسمبلی کا رکن یہ ملزم ستمبرسے روپوش تھا۔
پولیس کے مطابق ایک ڈھائی سالہ بچی کو نئی دہلی کے علاقے نانگلوئی میں 2 افراد نے مذہبی تقریب سے اغواکرکے ہوس کا نشانہ بنایا۔ مغربی دہلی پولیس کے سربراہ نے بتایا کہ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ نئی دہلی ہی کے مشرقی علاقے میں 5برس کی بچی کے ساتھ 3 افراد نے اجتماعی زیادتی کی۔
بچی کے بتانے پر محلے داروں نے واردات کے مقام پر دھاوا بول کر تینوں ملزموں کو پکڑ کرپولیس کے حوالے کر دیا۔ وزیر اعلیٰ نئی دہلی اروند کیجریوال نے واقعات پر شدید تنقید کرتے ہوئے شہر میں کم عمر بچوں کے تحفظ کے لیے خاطر خواہ انتظامات نہ کرنے کا الزام وزیر اعظم نریندر مودی، لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ اور پولیس پر عائد کردیا۔ اپنے ٹویٹر پیغام میں انھوں نے کہا کہ جنسی زیادتی کے مسلسل پیش آنیوالے وقعات شرمناک اور پریشان کن ہیں۔نئی دہلی پولیس تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔ وزیراعظم اور ان کے لیفٹیننٹ گورنرکیاکرر ہے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ یا تو وزیر اعظم ذمے داری پوری کریں یا پھر پولیس پر کنٹرول کی ذمہ داری ریاستی حکومت کو منتقل کر دیں۔زیادتی کا شکار ایک لڑکی کے اہل خانہ اور محلے داروں نے واقعہ پر حکومت کیخلاف شدید احتجاج اورنعرے بازی کی۔نئی دہلی کمیشن برائے خواتین کی سواتی مالیوال نے ٹویٹ پر کہا کہ کیا شہر اْس وقت جاگے گا ۔
جب ساری لڑکیوں سے زیادتی کا ارتکاب کیا جا چکا ہو گا۔انھوںنے ڈھائی سالہ بچی سے زیادتی کو سارے شہر کے لیے باعثِ شرم قرار دیا ہے۔ادھرشمال مشرقی بھارت میںرکن پارلیمنٹ کو14 سالہ لڑکی کیساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کر کے اس پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ آسام کی ریاستی اسمبلی کا رکن یہ ملزم ستمبرسے روپوش تھا۔