ممبئی پولیس نے مسلم نوجوانوں کو پاکستانی ایجنٹ قرار دیکر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناڈالا

ظلم کی یہ کہانی خود بھارتی میڈیا نے کھولی تو عوام مشتعل ہوگئے اورپولیس اسٹیشن کے باہر شدید احتجاج کیا۔


ویب ڈیسک October 18, 2015
پولیس نے 19 سالہ عاصم خان کو آئی ایس آئی کا ایجنٹ قرار دے کر اس کے کپڑے پھاڑے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔ فوٹو:فائل

بھارت میں مودی سرکار کے دور میں مسلمانوں کے لئے ہرگزرتے دن کےساتھ زندگی مشکل ہوتی جارہی ہے اور مودی سرکار کی نفرت کی سیاست بھارتی مسلمانوں کیلئے وبال جان بن چکی ہے، ایک طرف انتہاپسند ہندو گائے کا گوشت کھانے پر مسلمانوں کا قتل عام کررہے ہیں تودوسری طرف بھارتی پولیس بھی ان کی آلہ کاربن گئی ہے۔

ماجرا کچھ یوں ہے کہ ممبئی میں پولیس نے دو مسلمان نوجوانوں کو پاکستانی دہشت گرد قرار دے کر پکڑ لیا اور پھر گھنٹوں انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ عاصم خان اور دانش شیخ بھارتی ریاست کیرالہ کے رہنے والے ہیں مگربھارتی پولیس نےان پرپاکستانی ہونے کے ساتھ ساتھ داعش کا ایجنٹ ہونےکا بھی الزام لگا دیا۔ ظلم کی انتہا یہ ہےکہ نوجوانوں کوشدید زخمی ہونے کے باوجود اسپتال نہیں بھیجا گیا بلکہ پولیس اہلکارانہیں پاکستان جانے کا کہتے رہے کہ تم مسلمان ہو اس لئے پاکستان چلے جاؤ۔ ظلم کی یہ کہانی خود بھارتی میڈیا نے کھولی تو عوام مشتعل ہوگئے اورپولیس اسٹیشن کے باہر شدید احتجاج کیا۔

دنیا کی سب سے بڑی جمہوری ریاست قرار دینے والے بھارت نے ہمیشہ ہی یہ راگ الاپا کہ وہ سیکیولر ریاست ہے جہاں مذہبی رواداری اور ایک دوسرے کے مذہب کا احترام کیا جاتا ہے لیکن اس کے برعکس ہندو انتہا پسند جماعتوں کی تنگ نظری نے مسلمانوں کی زندگی کو مشکل بنادیا ہے اور خاص طورپر ممبئی مسلمانوں کے لئے علاقہ ممنوع قرار دیا جا چکا ہے جہاں آئے روز انتہا پسند ہندو مسلمانوں کو اپنی تصب کی بھیٹ چڑھاتے رہتے ہیں۔

دوسری جانب ممبئی میں ہی مسلمانوں کو جائیداد کی خریدوفروخت میں بھی انتہائی مشکلات کا سامنا ہے پورے ممبئی میں اگر مسلمان مکان یا فلیٹ کرائے پر لینا چاہیں یا خریدنا چاہیں تومسلمان اب ممبئی میں نہ تو اپنا مکان خرید سکتے ہیں اور نہ ہی کرائے پر کوئی گھر حاصل کرسکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ بھارت کی مقبول اداکارہ اور سماجی کارکن شبانہ اعظمی بھی ایک ٹی وی پروگرام کے دوران مسلمانوں پر ہونے والے ظلم پر خاموش نہ رہ سکیں اور ہندو انتہا پسند سوچ کے خلاف کھل کر بول اٹھیں۔

ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی حکومت نے ریاست مہاراشٹرا میں ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں مسلمانوں کے لئے مختص کیا گیا 5 فیصد کوٹہ بھی ختم کردیا ہے جب کہ مہاراشٹرا میں گائے کو ذبح کرنے اور اس کے گوشت کے استعمال پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔